Notice: Function _load_textdomain_just_in_time was called incorrectly. Translation loading for the paroti domain was triggered too early. This is usually an indicator for some code in the plugin or theme running too early. Translations should be loaded at the init action or later. Please see Debugging in WordPress for more information. (This message was added in version 6.7.0.) in /home/darulift/public_html/wp-includes/functions.php on line 6121
دوائیوں کے سیمپلز بیچنا کیساہے؟ : - Darul Ifta Mardan
  • muftisaniihsan@google.com
  • 03118160190
0
Your Cart
No products in the cart.

دوائیوں کے سیمپلز بیچنا کیساہے؟ :

سوال:
   کیا فرماتے ہیں مفتیانِ  کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ میڈیسن کمپنیاں سیمپل کے نام سے کچھ دوائیاں بناتی ہیں، اور ان دوائیوں کی خرید وفروخت قانونا ممنوع ہوتا ہے، تو میڈیکل ريپ اس سیمپل  کو چھپکے سے کم قیمت پر دکاندار کے ہاتھ فروخت کرتا ہے، تو دکاندار کےلیے میڈیکل ريپ سے ان کو خریدنا اور آگے فروخت کرنا شرعاجائز ہے یا نہیں؟
جواب:
   چونکہ یہ دوائیاں میڈیکل ريپ کے پاس کمپنی کی امانت ہوتی ہیں اور میڈیکل ريپ کو ان کی خرید وفروخت کی اجازت نہیں ہوتی، اس لیے میڈیکل ريپ کے لیے ان کو بیچنا اور دکاندار کے لیے ان کو خرید کر آگے بیچنا دونوں ناجائز ہیں۔

حوالہ جات:
1. سنن أبي داود، باب في الصلح ، الرقم: 3594:
عن أبي هريرة، قال:…وقال رسول الله – صلى الله عليه وسلم -: “المسلمون على شروطهم”
2. الدر المختار للحصكفي، كتاب الغصب، مطلب فيما يجوز من التصرف بمال الغير بدون إذن صريح 6/ 200:
   لا يجوز التصرف في مال غيره بلا إذنه ولا ولايته.

 

واللہ أعلم بالصواب
ابوبكراحسان كاكاخیل
متخصص جامعة دارالعلوم كراچی

فتوی نمبر:777
دارالإفتاء أنوار الحرمين، مردان
تاریخ إجراء:2024-02-27

 

image_pdfimage_printپرنٹ کریں