اپنی ضرورت کے لیے کاشت کی ہوئی فصل میں عشرکا حکم:
سوال:
بکر اپنی تھوڑی سی زمین خود کاشت کرتا ہے اور وہ اس کے گھر کا ذریعہ معاش ہے تو آیا اس کی پیداوار میں عشر واجب ہے یا نہیں؟
جواب:
واضح رہے کہ زمین سے حاصل شدہ پیداوار خواہ پیدوار کم ہو یا زیادہ، ذاتی ضرورت کے لیے ہو یا تجارت کے لیے، بہر صورت اس میں عشر واجب ہوتا ہے، لہذا مذکورہ پیدوار میں عشر واجب ہے۔
حوالہ جات:
1. الفتاوى الهندية للجنة العلماء، كتاب الزكاة، الباب السادس في زكاة الزرع والثمار 1/ 186:
ويجب العشر عند أبي حنيفة – رحمه الله تعالى – في كل ما تخرجه الأرض من الحنطة والشعير والدخن والأرز، وأصناف الحبوب والبقول والرياحين والأوراد والرطاب وقصب السكر والذريرة والبطيخ والقثاء والخيار والباذنجان والعصفر، وأشباه ذلك مما له ثمرة باقية أو غير باقية قل أو كثر، هكذا في فتاوى قاضي خان.
2. العناية للبابرتي، كتاب الزكاة، باب زكاة الزروع والثمار 2/ 242:
قال أبو حنيفة رحمه الله: في قليل ما أخرجته الأرض وكثيره العشر، سواء سقي سيحا أو سقته السماء، إلا الحطب والقصب والحشيش.
واللہ أعلم بالصواب
ابوبكراحسان كاكاخیل
متخصص جامعة دارالعلوم كراچی
فتوی نمبر:754
دارالإفتاء أنوار الحرمين، مردان
تاریخ إجراء:2024-02-23
All Categories
- اجارہ کے مسائل (24)
- اذان کے مسائل (20)
- اعتقادی مسائل (36)
- اعتکاف کے مسائل (18)
- امانت کے مسائل (16)
- پاکی ناپاکی کےمسائل (152)
- حج کے مسائل (33)
- حدود کے مسائل (19)
- حظر واباحت کے مسائل (102)
- خرید وفروخت کے مسائل (71)
- خلع کے مسائل (16)
- دعوی کے مسائل (19)
- ذبائح اور شکار کے مسائل (17)
- رضاعت کے مسائل (17)
- روزے مسائل (44)
- زکوٰۃ کے مسائل (87)
- ضمان کے مسائل (17)
- طلاق کے مسائل (76)
- عمرہ کے مسائل (17)
- قربانی کے مسائل (18)
- قرض کے مسائل (24)
- قسم اور منت کے مسائل (25)
- قمار اور ربوا کے مسائل (20)
- كتاب الكراهية (51)
- کفارہ کے مسائل (22)
- مشترک کاروبار کے مسائل (17)
- میراث اور وصیت کے مسائل (18)
- نان نفقہ کے مسائل (19)
- نکاح کے مسائل (82)
- نماز کے مسائل (154)
- ہبہ کے مسائل (20)
- وقف کے مسائل (29)
- وکالت کے مسائل (20)