وطی فی الدبر کرنے کو حلال سمجھنے والے کا حکم:
سوال:
ایک شخص اپنی بیوی کے ساتھ وطی فی الدبر کرتا ہے، اور اس کو جائز سمجھتا ہے، اس کا کیا حکم ہے؟
جواب:
واضح رہے کہ شریعتِ مطہرہ میں اپنی بیوی کے ساتھ غیر فطری طریقے یعنی پیچھے کے راستے سےہمبستری کرنا حرام ہے،حدیث شریف میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے سختی سے منع فرمایا ہےاور ایسا فعل کرنے والے پر حدیثِ مبارکہ میں لعنت وارد ہوئی ہے، نیزجو شخص اس کو حلال سمجھے تو اس کا ایمان جاتا رہتا ہے، اور ایسی صورت میں تجدیدِ ایمان وتجدیدِ نکاح ضروری ہے۔
حوالہ جات:
1. سنن الترمذي، كتاب الزكاة، باب ما جاء في كراهية إتيان النساء في أدبارهن، الرقم: 1165:
عن ابن عباس قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: لا ينظر الله إلى رجل أتى رجلا أو امرأة في الدبر.
2. البحر الرائق لابن نجيم، كتاب النكاح، فصل في المحرمات في النكاح 3/ 106:
قال الكاكي أيضا: ثم إتيان المرأة في دبرها حرام، بإجماع الفقهاء.
3. الدر المختار للحصكفي، كتاب الطهارة، باب الحيض 1/ 297:
(و) وطؤها (يكفر مستحله) كما جزم به غير واحد، وكذا مستحل وطء الدبر … حرام لغيره … ثم هو كبيرة لو عامدا مختارا عالما بالحرمة لا جاهلا أو مكرها أو ناسيا فتلزمه التوبة.
واللہ أعلم بالصواب
ابوبكراحسان كاكاخیل
متخصص جامعة دارالعلوم كراچی
فتوی نمبر:753
دارالإفتاء أنوار الحرمين، مردان
تاریخ إجراء:2024-02-23
All Categories
- اجارہ کے مسائل (24)
- اذان کے مسائل (20)
- اعتقادی مسائل (36)
- اعتکاف کے مسائل (18)
- امانت کے مسائل (16)
- پاکی ناپاکی کےمسائل (152)
- حج کے مسائل (33)
- حدود کے مسائل (19)
- حظر واباحت کے مسائل (102)
- خرید وفروخت کے مسائل (71)
- خلع کے مسائل (16)
- دعوی کے مسائل (19)
- ذبائح اور شکار کے مسائل (17)
- رضاعت کے مسائل (17)
- روزے مسائل (44)
- زکوٰۃ کے مسائل (87)
- ضمان کے مسائل (17)
- طلاق کے مسائل (76)
- عمرہ کے مسائل (17)
- قربانی کے مسائل (18)
- قرض کے مسائل (24)
- قسم اور منت کے مسائل (25)
- قمار اور ربوا کے مسائل (20)
- كتاب الكراهية (51)
- کفارہ کے مسائل (22)
- مشترک کاروبار کے مسائل (17)
- میراث اور وصیت کے مسائل (18)
- نان نفقہ کے مسائل (19)
- نکاح کے مسائل (82)
- نماز کے مسائل (154)
- ہبہ کے مسائل (20)
- وقف کے مسائل (29)
- وکالت کے مسائل (20)