ظہر کی سنتیں پڑھتےوقت جماعت کھڑی ہو جائے، تو سنتیں مکمل کرے یا چھوڑدے ؟:
سوال:
ایک شخص ظہر کی سنتیں پڑھ رہا ہو، اور اس دوران جماعت کھڑی ہو جائے، تو اس کو سنتیں پوری کرنا چاہیے یا سنتیں چھوڑ کر جماعت میں شریک ہوجائے؟
جواب:
جماعت شروع ہونے کے بعد سنت ونوافل کی نیت باندھنا درست نہیں، كیونکہ آپ ﷺ کا ارشاد ہے کہ جب فرض نماز کھڑی ہوجائے تو سوائے اس نماز کے کوئی اور نماز نہ پڑھی جائے، البتہ اگر کسی نے جماعت شروع ہونے سے پہلے نیت باندھی ہو تو ایک رکعت پڑھنے کی صورت میں دوسری رکعت اور تین رکعت پڑھنے کی صورت میں چوتھی رکعت مختصر سی پڑھ کر قعدہ میں تشہد پڑھ کر سلام پھیر کر جماعت میں شریک ہو جائے۔
حوالہ جات:
1. صحيح مسلم، كتاب صلاة المسافرين وقصرها، باب كراهة الشروع في نافلة بعد شروع المؤذن، الرقم: 710:
عن أبي هريرة، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال: «إذا أقيمت الصلاة فلا صلاة إلا المكتوبة»
2. الدر المختار للحصكفي، كتاب الصلاة، باب إدراك الفريضة 2/ 53:
(والشارع في نفل لا يقطع مطلقا) ويتمه ركعتين (وكذا سنة الظهر و) سنة (الجمعة إذا أقيمت أو خطب الإمام) يتمها أربعا (على) القول (الراجح) لأنها صلاة واحدة، وليس القطع للإكمال بل للإبطال خلافا لما رجحه الكمال.
قال ابن عابدين تحت قوله: (مطلقا) أي سواء قيد الأولى بسجدة أو لا (قوله: خلافا لما رجحه الكمال) حيث قال: وقيل يقطع على رأس الركعتين، وهو الراجح؛ لأنه يتمكن من قضائه بعد الفرض.
2. الهندية للجنة العلماء، كتاب الصلاة، الباب العاشر في إدراك الفريضة 1/ 120:
ولو شرع في التطوع، ثم أقيمت المكتوبة أتم الشفع الذي فيه، ولا يزيد عليه، كذا في محيط السرخسي، ولو كان في السنة قبل الظهر والجمعة فأقيم، أو خطب يقطع على رأس الركعتين، يروى ذلك عن أبي يوسف رحمه الله تعالى وقد قيل: يتمها، كذا في الهداية، وهو الأصح، كذا في محيط السرخسي، وهو الصحيح، هكذا في السراج الوهاج.
واللہ أعلم بالصواب
ابوبكراحسان كاكاخیل
متخصص جامعة دارالعلوم كراچی
فتوی نمبر:739
دارالإفتاء أنوار الحرمين، مردان
تاریخ إجراء:2024-02-23
All Categories
- اجارہ کے مسائل (24)
- اذان کے مسائل (20)
- اعتقادی مسائل (36)
- اعتکاف کے مسائل (18)
- امانت کے مسائل (16)
- پاکی ناپاکی کےمسائل (152)
- حج کے مسائل (33)
- حدود کے مسائل (19)
- حظر واباحت کے مسائل (102)
- خرید وفروخت کے مسائل (71)
- خلع کے مسائل (16)
- دعوی کے مسائل (19)
- ذبائح اور شکار کے مسائل (17)
- رضاعت کے مسائل (17)
- روزے مسائل (44)
- زکوٰۃ کے مسائل (87)
- ضمان کے مسائل (17)
- طلاق کے مسائل (76)
- عمرہ کے مسائل (17)
- قربانی کے مسائل (18)
- قرض کے مسائل (24)
- قسم اور منت کے مسائل (25)
- قمار اور ربوا کے مسائل (20)
- كتاب الكراهية (51)
- کفارہ کے مسائل (22)
- مشترک کاروبار کے مسائل (17)
- میراث اور وصیت کے مسائل (18)
- نان نفقہ کے مسائل (19)
- نکاح کے مسائل (82)
- نماز کے مسائل (154)
- ہبہ کے مسائل (20)
- وقف کے مسائل (29)
- وکالت کے مسائل (20)