مرض الوفات میں ایک بیٹے کو قبضہ دیے بغیرکوئی چیز ہبہ کرنا:
سوال:
زید نے مرض الوفات میں اپنے ایک بیٹے کو کچھ زمین ہبہ کردی، اس مرض میں زید وفات پا گیا، تو کیا زید کا مرض الوفات میں ایک بیٹے کو ہبہ کرنا درست ہے؟
جواب:
اگر مرض الوفات ميں وارث كو زمين ھبۃ ً دیدی لیکن قبضہ نہیں دیا، تو یہ وصیت کے حکم میں ہے، اور وارث کے حق میں وصیت کرنا درست نہیں، لہذا زید کے مرنے کے بعد یہ زمین بھی بطور ترکہ تمام ورثاء میں تقسیم ہوگی، البتہ اگر باقی ورثاء نے اس پر رضامندی ظاہر کر دی اور وہ سب بالغ ہوں، تو یہ زمین ترکہ میں شامل نہیں ہوگی، بلکہ اس وارث کو ملے گی جس کے لیے وصیت کی گئی ہے۔
حوالہ جات:
1. رد المحتار لابن عابدين، كتاب الهبة، باب الرجوع في الهبة 5/ 700:
وهب في مرضه، ولم يسلم حتى مات، بطلت الهبة؛ لأنه وإن كان وصية حتى اعتبر فيه الثلث فهو هبة حقيقة، فيحتاج إلى القبض.
2. فتاوى قاضيخان لحسن بن منصور الأوزجندي، فصل في مسائل مختلفة 3/ 312:
ولو وهب شيئا لوارثه في مرضه، أو أوصى له بشيء، و أمر بتنفيذه، قال الشيخ الإمام أبو بكر محمد بن الفضل رحمه الله تعالى: كلاهما باطلان، فإن أجاز بقية الورثة ما فعل، و قالوا أجزنا ما أمر به الميت، تنصرف الإجازة إلى الوصية؛ لأنها مأمورة، لا إلى الهبة.
واللہ أعلم بالصواب
ابوبكراحسان كاكاخیل
متخصص جامعة دارالعلوم كراچی
فتوی نمبر:724
دارالإفتاء أنوار الحرمين، مردان
تاریخ إجراء:2024-02-22
All Categories
- اجارہ کے مسائل (24)
- اذان کے مسائل (20)
- اعتقادی مسائل (36)
- اعتکاف کے مسائل (18)
- امانت کے مسائل (16)
- پاکی ناپاکی کےمسائل (152)
- حج کے مسائل (33)
- حدود کے مسائل (19)
- حظر واباحت کے مسائل (102)
- خرید وفروخت کے مسائل (71)
- خلع کے مسائل (16)
- دعوی کے مسائل (19)
- ذبائح اور شکار کے مسائل (17)
- رضاعت کے مسائل (17)
- روزے مسائل (44)
- زکوٰۃ کے مسائل (87)
- ضمان کے مسائل (17)
- طلاق کے مسائل (76)
- عمرہ کے مسائل (17)
- قربانی کے مسائل (18)
- قرض کے مسائل (24)
- قسم اور منت کے مسائل (25)
- قمار اور ربوا کے مسائل (20)
- كتاب الكراهية (51)
- کفارہ کے مسائل (22)
- مشترک کاروبار کے مسائل (17)
- میراث اور وصیت کے مسائل (18)
- نان نفقہ کے مسائل (19)
- نکاح کے مسائل (82)
- نماز کے مسائل (154)
- ہبہ کے مسائل (20)
- وقف کے مسائل (29)
- وکالت کے مسائل (20)