@123 مکرہ کی طلاق کا حکم
سوال:
ایک شخص نے اپنے بھائی کو مارا کہ تو اپنے اپنی بیوی کو طلاق دے،اس نے جان کے خوف سے اپنی بیوی کو طلاق دے دی، تو یہ طلاق ہوتی ہے، یا نہیں؟
جواب:
زبان سے الفاظ طلاق ادا کرنے سے طلاق واقع ہو جاتی ہے، چاہے زبردستی سے ہو یا رضامندی سے، اس لیے مذکورہ صورت میں طلاق واقع ہوچکی ہے۔
حوالہ جات:
لما في الدر المختار للحصكفي، كتاب الطلاق، 3/ 235:
(ويقع طلاق كل زوج بالغ عاقل) ولو تقديرا بدائع، ليدخل السكران (ولو عبدا أو مكرها) فإن طلاقه صحيح لا إقراره بالطلاق.
و في المبسوط شمس الأئمة السرخسي، كتاب الإكراه 24/ 40:
طلاق المكره، واقع سواء كان المكره سلطانا، أو غيره أكرهه بوعيد متلف، أو غير متلف.
وفي الهداية لعلي بن أبي بكر المرغيناني، كتاب الطلاق، باب طلاق السنة 1/ 224:
ويقع طلاق كل زوج إذا كان عاقلا بالغا، ولا يقع طلاق الصبي والمجنون والنائم، لقوله عليه الصلاة والسلام؛ كل طلاق جائز إلا طلاق الصبي والمجنون، ولأن الأهلية بالعقل المميز، وهما عديما العقل والنائم عديم الاختيار، وطلاق المكره واقع؛ خلافا للشافعي رحمه الله هو يقول إن الإكراه لا يجامع الاختيار، وبه يعتبر التصرف الشرعي بخلاف الهازل لأنه مختار في التكلم بالطلاق.
واللہ أعلم بالصواب
ابوبكراحسان كاكاخیل
متخصص جامعة دارالعلوم كراچی
فتوی نمبر:705
دارالإفتاء أنوار الحرمين، مردان
تاریخ إجراء:2024-02-22
All Categories
- اجارہ کے مسائل (24)
- اذان کے مسائل (20)
- اعتقادی مسائل (36)
- اعتکاف کے مسائل (18)
- امانت کے مسائل (16)
- پاکی ناپاکی کےمسائل (152)
- حج کے مسائل (33)
- حدود کے مسائل (19)
- حظر واباحت کے مسائل (102)
- خرید وفروخت کے مسائل (71)
- خلع کے مسائل (16)
- دعوی کے مسائل (19)
- ذبائح اور شکار کے مسائل (17)
- رضاعت کے مسائل (17)
- روزے مسائل (44)
- زکوٰۃ کے مسائل (87)
- ضمان کے مسائل (17)
- طلاق کے مسائل (76)
- عمرہ کے مسائل (17)
- قربانی کے مسائل (18)
- قرض کے مسائل (24)
- قسم اور منت کے مسائل (25)
- قمار اور ربوا کے مسائل (20)
- كتاب الكراهية (51)
- کفارہ کے مسائل (22)
- مشترک کاروبار کے مسائل (17)
- میراث اور وصیت کے مسائل (18)
- نان نفقہ کے مسائل (19)
- نکاح کے مسائل (82)
- نماز کے مسائل (154)
- ہبہ کے مسائل (20)
- وقف کے مسائل (29)
- وکالت کے مسائل (20)