خود کاشت گھاس میں عشر کا حکم:
سوال:
جو گھاس جانوروں کے چارہ کے لیے لگائی جائے، تو اس میں عشر واجب ہوگا؟
جواب:
جو فصل باقاعدہ طریقے سے کاشت کی جائے، اس پر عشر واجب ہے، چاہے وہ جانوروں کی غذا کے لیے ہو، جیسے گھاس وغیرہ یا انسانوں کی غذا کے لیے ہو، جیسے گندم وغیرہ، لہذا مذکورہ گھاس میں عشر واجب ہوگا۔
حوالہ جات:
1. الفتاوى الهنديه للجنة العلماء، كتاب الزكاة، الباب السادس في زكاة الزرع والثمار 1/ 186:
ویجب العشر عند أبي حنيفة رحمه الله تعالى في كل ما تخرجه الأرض من الحنطة والشعير … وأشباه ذلك مما له ثمرة باقية أو غير باقية قل أو كثر.
2. الدر المختار للحصكفي، كتاب الزكاة، باب العشر 2/ 328:
(إلا فيما) لا يقصد به استغلال الأرض (نحو حطب وقصب) فارسي (وحشيش) وتبن وسعف وصمغ وقطران وخطمي وأشنان وشجر قطن وباذنجان وبزر بطيخ وقثاء وأدوية كحلبة وشونيز حتى لو أشغل أرضه بها يجب العشر.
3. بدائع الصنائع للكاساني، كتاب الزكاة، باب العشر الخراج 2/ 178:
ومنها: أن يكون الخارج من الأرض مما يقصد بزراعته نماء الأرض، وتستغل الأرض به عادة، فلا عشر في الحطب، والحشيش.
واللہ أعلم بالصواب
ابوبكراحسان كاكاخیل
متخصص جامعة دارالعلوم كراچی
فتوی نمبر:699
دارالإفتاء أنوار الحرمين، مردان
تاریخ إجراء:2024-02-20
All Categories
- اجارہ کے مسائل (24)
- اذان کے مسائل (20)
- اعتقادی مسائل (36)
- اعتکاف کے مسائل (18)
- امانت کے مسائل (16)
- پاکی ناپاکی کےمسائل (152)
- حج کے مسائل (33)
- حدود کے مسائل (19)
- حظر واباحت کے مسائل (102)
- خرید وفروخت کے مسائل (71)
- خلع کے مسائل (16)
- دعوی کے مسائل (19)
- ذبائح اور شکار کے مسائل (17)
- رضاعت کے مسائل (17)
- روزے مسائل (44)
- زکوٰۃ کے مسائل (87)
- ضمان کے مسائل (17)
- طلاق کے مسائل (76)
- عمرہ کے مسائل (17)
- قربانی کے مسائل (18)
- قرض کے مسائل (24)
- قسم اور منت کے مسائل (25)
- قمار اور ربوا کے مسائل (20)
- كتاب الكراهية (51)
- کفارہ کے مسائل (22)
- مشترک کاروبار کے مسائل (17)
- میراث اور وصیت کے مسائل (18)
- نان نفقہ کے مسائل (19)
- نکاح کے مسائل (82)
- نماز کے مسائل (154)
- ہبہ کے مسائل (20)
- وقف کے مسائل (29)
- وکالت کے مسائل (20)