Notice: Function _load_textdomain_just_in_time was called incorrectly. Translation loading for the paroti domain was triggered too early. This is usually an indicator for some code in the plugin or theme running too early. Translations should be loaded at the init action or later. Please see Debugging in WordPress for more information. (This message was added in version 6.7.0.) in /home/darulift/public_html/wp-includes/functions.php on line 6121
"اگر میں سعود ی عرب سے تین ماہ بعد واپس نہ آیا تو تجھے طلاق "کہنے کاحکم: - Darul Ifta Mardan
  • muftisaniihsan@google.com
  • 03118160190
0
Your Cart
No products in the cart.

“اگر میں سعود ی عرب سے تین ماہ بعد واپس نہ آیا تو تجھے طلاق “کہنے کاحکم:

سوال:
   ایک عورت  نے اپنے شوہر سے کہا کہ تم سعودی عرب نہیں جاؤ گے، شوہر نے کہا کہ  میں جاتا ہو اور تین ماہ بعد  واپس آتا ہو، اور تاکید کے لیے یہ الفاظ کہہ دیے کہ اگر تین ماہ بعد واپس نہیں آیا، تو تمہیں  طلاق ہے، اب کسی مجبوری کی وجہ سے وہ تین  ماہ بعد واپس نہیں آیا، تو کیا اس صورت میں عورت کو طلاق  ہوئی یا نہیں؟
جواب:
   چونکہ شوہر اپنی شرط کی خلف ورزی کی ہے، اس لیے اس عورت پر ایک طلاق رجعی واقع ہوچکی ہے، جس کا حکم یہ ہے کہ عدت کے اندر بلا تجدید نکاح صرف رجوع کرنے سے نکاح بدستور باقی رہےگا، لیکن اگر عدت کے اندر اندر رجوع نہیں کیا تو پھر تجدید نکاح کرنی پڑے گی اور رجوع کا مطلب یہ ہے یا تو زبان سے کہہ دے کہ میں نے تجھے اپنی بیوی بنالیا یا عملی  طور پر بیوی کے ساتھ جماع یا بوس وکنار کرلے۔

حوالہ جات:
1. الفتاوى الهندية، كتاب الطلاق، الفصل الثالث في تعليق الطلاق بكلمة إن وإذا وغيرهما 240/1:
  وإذا أضافه إلى الشرط وقع عقيب الشرط اتفاقا مثل أن يقول لامرأته: إن دخلت الدار فأنت طالق ولا تصح إضافة الطلاق إلا أن يكون الحالف مالكا أو يضيفه إلى ملك والإضافة إلى سبب الملك كالتزوج كالإضافة إلى الملك فإن قال لأجنبية: إن دخلت الدار فأنت طالق ثم نكحها فدخلت الدار لم تطلق كذا في الكافي.
2. الهداية، فصل في المشيئة 251/1:
وإذا أضافه إلى شرط وقع عقيب الشرط مثل أن يقول لامرأته إن دخلت الدار فأنت طالق وهذا بالاتفاق لأن الملك قائم في الحال والظاهر بقاؤه إلى وقت وجود الشرط فيصح يمينا أو إيقاعا.

واللہ أعلم بالصواب
ابوبكراحسان كاكاخیل
متخصص جامعة دارالعلوم كراچی

فتوی نمبر:676
دارالإفتاء أنوار الحرمين، مردان
تاریخ إجراء:2024-02-16

 

image_pdfimage_printپرنٹ کریں