مصنوعی بالوں کے ساتھ وضو اور غسل کا حکم:
سوال:
گنجا آدمی سر پر مصنوعی بال لگائے جس کی وجہ سے وضو اور غسل میں پانی اس کے سر کے اصل چمڑے تک نہیں پہنچتا ہو، اور ان بالوں کو نکالنے سے جسم کو شدید خطرہ لاحق ہوسکتا ہے، تو اب یہ شخص وضو اور غسل میں کیا کرے گا؟
جواب:
اگر شخص مذکور کے سر پر لگوائے جانے والے بال اس کے بدن کے کسی دوسرے حصہ کے ہوں، یا خنزیر کےعلاوہ کسی اورجانور کے ہوں، یا مصنوعی ہوں اور ان کو سر پر سرجری کے ذریعے سر پر لگایا گیا ہو، تو ایسی صورت میں یہ بال جسم کا جزء بن جاتے ہیں، جن پر مسح کرنا اور غسل میں ان کا دھونا درست ہوگا، اور اگر یہ بال ایسے ہوں، جسے بآسانی لگایا اور اتارا جاسکتا ہو، تو یہ ٹوپی کے حکم میں ہیں، وضو اور غسل میں ان کا اتارنا ضروری ہوگا۔
حوالہ جات:
1. صحيح مسلم، كتاب اللباس والزينة 905:
عن ابن عمر: أن رسول الله صلى الله عليه وآله وسلم لعن الواصلة والممستوصلة والواشمة والمستوشمة.
2. الدر المختار للحصكفي، كتاب الحظر والإباحة 9 / 614 :
وفي الاختيار: ووصل الشعر بشعر الآدمي حرام، سواء كان شعرها أو شعر غيرها، لقوله عليه السلام: لعن الله الواصلة والمستوصلة والواشمة والمستوشمة … الحديث.
3. بدائع الصنائع للکاسانی، كتاب الطهارة، أحكام الغسل 1 / 142:
وقد مر تفسير الغسل في ما تقدم، إنه الإسالة حتى لا يجوز بدونها، وأما ركنه، فهو إسالة الماء على جميع ما يمكن إسالته عليه من البدن من غير حرج مرة واحدة.
4. فيه أيضا: 5/ 125
ولا بأس بذلك من شعر البهيمة وصوفها؛ لأنه انتفاع بطريق التزيين بما يحتمل ذلك.
5. وفي رد المحتار لابن عابدين، كتاب الطهارة، مطلب في أبحاث الغسل 1 / 311:
أقول: فيه أن الغسل في الاصطلاح غسل البدن، واسم البدن يقع على الظاهر والباطن إلا ما يتعذر إيصال الماء إليه، أو يتعسر، كما في (البحر) … ويدل عليه أنه في (البدائع) ذكر ركن الغسل، وهو إسالة الماء على جميع ما يمكن إسالته عليه من البدن من غير حرج .
واللہ أعلم بالصواب
ابوبكراحسان كاكاخیل
متخصص جامعة دارالعلوم كراچی
فتوی نمبر:673
دارالإفتاء أنوار الحرمين، مردان
تاریخ إجراء:2024-02-16
All Categories
- اجارہ کے مسائل (24)
- اذان کے مسائل (20)
- اعتقادی مسائل (36)
- اعتکاف کے مسائل (18)
- امانت کے مسائل (16)
- پاکی ناپاکی کےمسائل (152)
- حج کے مسائل (33)
- حدود کے مسائل (19)
- حظر واباحت کے مسائل (102)
- خرید وفروخت کے مسائل (71)
- خلع کے مسائل (16)
- دعوی کے مسائل (19)
- ذبائح اور شکار کے مسائل (17)
- رضاعت کے مسائل (17)
- روزے مسائل (44)
- زکوٰۃ کے مسائل (87)
- ضمان کے مسائل (17)
- طلاق کے مسائل (76)
- عمرہ کے مسائل (17)
- قربانی کے مسائل (18)
- قرض کے مسائل (24)
- قسم اور منت کے مسائل (25)
- قمار اور ربوا کے مسائل (20)
- كتاب الكراهية (51)
- کفارہ کے مسائل (22)
- مشترک کاروبار کے مسائل (17)
- میراث اور وصیت کے مسائل (18)
- نان نفقہ کے مسائل (19)
- نکاح کے مسائل (82)
- نماز کے مسائل (154)
- ہبہ کے مسائل (20)
- وقف کے مسائل (29)
- وکالت کے مسائل (20)