زلزلہ کی وجہ سےنماز کو توڑنا:
سوال:
کوئی شخص باجماعت یا انفرادی طور پر نماز پڑھ رہا ہو اور اچانک زلزلہ شروع ہوجائے تو نماز توڑسکتا ہے یا نہیں؟
جواب:
بوقتِ زلزلہ اگر نماز نہ توڑنے کی صورت میں اپنی یا کسی اور کی جان یا مال کو نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہو تو نماز توڑنا جائز ہے۔
حوالہ جات:
1. قال الله تعالى:
ولا تلقوا بأيدکم إلې التهلكة.البقرة: ۱۹۵.
2. رد المحتار، باب ما يفسد فيها، وما يكره ۸۹/۱:
ويباح قطعها لنحو قتل حية، وند دابة، وفور قدر، وضياع ما قيمته درهم، له أو لغيره.
واللہ أعلم بالصواب
ابوبكراحسان كاكاخیل
متخصص جامعة دارالعلوم كراچی
فتوی نمبر:661
دارالإفتاء أنوار الحرمين، مردان
تاریخ إجراء:2024-02-16
All Categories
- اجارہ کے مسائل (24)
- اذان کے مسائل (20)
- اعتقادی مسائل (36)
- اعتکاف کے مسائل (18)
- امانت کے مسائل (16)
- پاکی ناپاکی کےمسائل (152)
- حج کے مسائل (33)
- حدود کے مسائل (19)
- حظر واباحت کے مسائل (102)
- خرید وفروخت کے مسائل (71)
- خلع کے مسائل (16)
- دعوی کے مسائل (19)
- ذبائح اور شکار کے مسائل (17)
- رضاعت کے مسائل (17)
- روزے مسائل (44)
- زکوٰۃ کے مسائل (87)
- ضمان کے مسائل (17)
- طلاق کے مسائل (76)
- عمرہ کے مسائل (17)
- قربانی کے مسائل (18)
- قرض کے مسائل (24)
- قسم اور منت کے مسائل (25)
- قمار اور ربوا کے مسائل (20)
- كتاب الكراهية (51)
- کفارہ کے مسائل (22)
- مشترک کاروبار کے مسائل (17)
- میراث اور وصیت کے مسائل (18)
- نان نفقہ کے مسائل (19)
- نکاح کے مسائل (82)
- نماز کے مسائل (154)
- ہبہ کے مسائل (20)
- وقف کے مسائل (29)
- وکالت کے مسائل (20)
Recent Posts
darulifta