@123انسانی بالوں کی خرید و فروخت کا حکم
سوال:
کیا انسانی بالوں کی خرید وفروخت اور اس سے نفع اٹھانا جائز ہے؟
جواب:
واضح رہے کہ بال انسانی جسم کا حصہ ہونے کی وجہ سے قابل احترام ہے اور ان کی خرید وفروخت میں انسان کی تکریم نہیں رہتی، بلکہ تذلیل ہوتی ہے، اس لیے انسان کے بالوں کی خرید وفروخت یا ان سے کسی بھی قسم کا نفع اٹھانا جائز نہیں ہے۔
حوالہ جات:
لما في البحر الرائق لابن نجيم، كتاب البيوع، باب بيع الفاسد 6/ 132:
(وشعر الانسان والانتفاع به) أي: لم يجز بيعه والانتفاع به؛ لأن الآدمي مكرم غير مبتذل، فلا يجوز أن يكون شئ من أجزائه مهانا مبتذلا.
وفي تبيين الحقائق لعثمان بن علي الزيلعي، كتاب البيوع، باب البيع الفاسد 4/ 51:
قال: (وشعر الإنسان) يعني: لا يجوز بيع شعر الإنسان والانتفاع به؛ لأن الآدمي مكرم، فلا يجوز أن يكون جزؤه مهانا.
وفي الدر المختار للحصكفي، كتاب البيوع، باب البيع الفاسد 1/ 414:
(وشعر الإنسان) لكرامة الآدمي، ولو كافرا ذكره المصنف وغيره في بحث شعر الخنزير.
واللہ أعلم بالصواب
ابوبكراحسان كاكاخیل
متخصص جامعة دارالعلوم كراچی
فتوی نمبر:594
دارالإفتاء أنوار الحرمين، مردان
تاریخ إجراء:2024-02-10
All Categories
- اجارہ کے مسائل (24)
- اذان کے مسائل (20)
- اعتقادی مسائل (36)
- اعتکاف کے مسائل (18)
- امانت کے مسائل (16)
- پاکی ناپاکی کےمسائل (152)
- حج کے مسائل (33)
- حدود کے مسائل (19)
- حظر واباحت کے مسائل (102)
- خرید وفروخت کے مسائل (71)
- خلع کے مسائل (16)
- دعوی کے مسائل (19)
- ذبائح اور شکار کے مسائل (17)
- رضاعت کے مسائل (17)
- روزے مسائل (44)
- زکوٰۃ کے مسائل (87)
- ضمان کے مسائل (17)
- طلاق کے مسائل (76)
- عمرہ کے مسائل (17)
- قربانی کے مسائل (18)
- قرض کے مسائل (24)
- قسم اور منت کے مسائل (25)
- قمار اور ربوا کے مسائل (20)
- كتاب الكراهية (51)
- کفارہ کے مسائل (22)
- مشترک کاروبار کے مسائل (17)
- میراث اور وصیت کے مسائل (18)
- نان نفقہ کے مسائل (19)
- نکاح کے مسائل (82)
- نماز کے مسائل (154)
- ہبہ کے مسائل (20)
- وقف کے مسائل (29)
- وکالت کے مسائل (20)