@123نفلی عمرے کا ثواب ایک سے زیادہ لوگوں کو بخشنا کیسا ہے؟
سوال:
نفلی عمرے کا ثواب ایک سے زیادہ لوگوں کو بخش سکتا ہے یا نہیں؟
جواب:
نفلی عمرے کا ثواب ایک سے زیادہ لوگوں کو بخشنا جائز ہے، اور ہر ایک کو پورا ثواب پہنچے گا۔
حوالہ جات:
لما في الدر المختار للحصكفي، كتاب الجنائز، مطلب في زيارة القبور 2/ 243:
وفي البحر: من صام، أو صلى، أو تصدق، وجعل ثوابه لغيره من الأموات، والأحياء جاز، ويصل ثوابها إليهم عند أهل السنة والجماعة، كذا في البدائع، ثم قال: وبهذا علم أنه لا فرق بين أن يكون المجعول له ميتا أو حيا.
وفي تبيين الحقائق لعثمان بن علي الزيلعي، كتاب الحج، باب الحج عن الغير 2/ 83:
الأصل في هذا الباب، أن الإنسان له أن يجعل ثواب عمله، لغيره عند أهل السنة والجماعة، صلاة كان أو صوما، أو حجا، أو صدقة، أو قراءة قرآن، أو الأذكار إلى غير ذلك من جميع أنواع البر، ويصل ذلك إلى الميت، وينفعه.
واللہ أعلم بالصواب
ابوبكراحسان كاكاخیل
متخصص جامعة دارالعلوم كراچی
فتوی نمبر:539
دارالإفتاء أنوار الحرمين، مردان
تاریخ إجراء:2024-02-06
All Categories
- اجارہ کے مسائل (24)
- اذان کے مسائل (20)
- اعتقادی مسائل (36)
- اعتکاف کے مسائل (18)
- امانت کے مسائل (16)
- پاکی ناپاکی کےمسائل (152)
- حج کے مسائل (33)
- حدود کے مسائل (19)
- حظر واباحت کے مسائل (102)
- خرید وفروخت کے مسائل (71)
- خلع کے مسائل (16)
- دعوی کے مسائل (19)
- ذبائح اور شکار کے مسائل (17)
- رضاعت کے مسائل (17)
- روزے مسائل (44)
- زکوٰۃ کے مسائل (87)
- ضمان کے مسائل (17)
- طلاق کے مسائل (76)
- عمرہ کے مسائل (17)
- قربانی کے مسائل (18)
- قرض کے مسائل (24)
- قسم اور منت کے مسائل (25)
- قمار اور ربوا کے مسائل (20)
- كتاب الكراهية (51)
- کفارہ کے مسائل (22)
- مشترک کاروبار کے مسائل (17)
- میراث اور وصیت کے مسائل (18)
- نان نفقہ کے مسائل (19)
- نکاح کے مسائل (82)
- نماز کے مسائل (154)
- ہبہ کے مسائل (20)
- وقف کے مسائل (29)
- وکالت کے مسائل (20)