نومولود بچےکےکان میں اذان واقامت کہنے کا طریقہ:
سوال:
نو مولود بچے كے كان میں اذان دیتے وقت قبلہ رو ہونا ضروری ہے یا مستحب؟
جواب:
بچے کے کان میں اذان دیتے وقت قبلہ رو ہونا مستحب ہے، اس طور پر کہ بچے کو دونوں ہاتھوں میں اٹھاکر قبلہ رو کھڑا ہوجائے اور دائیں کان میں اذان اور بائیں میں کان اقامت كہے۔
حوالہ جات:
تقريرات الرافعي علي رد المحتار، كتاب الصلاة، مطلب في الكلام علي حديث 2/ 66:
قال الرافعي: قوله: (حتی قالوا في الذي يؤذن للمولود ينبغي أن يحول) قال السندي: فيرفع المولود عند الولادة علي يديه مستقبل القبلة، ويؤذن في أذنه اليمني، ويقيم في اليسری، ويلتفت فيهما بالصلاة لجهة اليمين، و بالفلاح لجهة اليسار.
واللہ أعلم بالصواب
ابوبكراحسان كاكاخیل
متخصص جامعة دارالعلوم كراچی
فتوی نمبر:471
دارالإفتاء أنوار الحرمين، مردان
تاریخ إجراء:2024-01-29
All Categories
- اجارہ کے مسائل (24)
- اذان کے مسائل (20)
- اعتقادی مسائل (36)
- اعتکاف کے مسائل (18)
- امانت کے مسائل (16)
- پاکی ناپاکی کےمسائل (152)
- حج کے مسائل (33)
- حدود کے مسائل (19)
- حظر واباحت کے مسائل (102)
- خرید وفروخت کے مسائل (71)
- خلع کے مسائل (16)
- دعوی کے مسائل (19)
- ذبائح اور شکار کے مسائل (17)
- رضاعت کے مسائل (17)
- روزے مسائل (44)
- زکوٰۃ کے مسائل (87)
- ضمان کے مسائل (17)
- طلاق کے مسائل (76)
- عمرہ کے مسائل (17)
- قربانی کے مسائل (18)
- قرض کے مسائل (24)
- قسم اور منت کے مسائل (25)
- قمار اور ربوا کے مسائل (20)
- كتاب الكراهية (51)
- کفارہ کے مسائل (22)
- مشترک کاروبار کے مسائل (17)
- میراث اور وصیت کے مسائل (18)
- نان نفقہ کے مسائل (19)
- نکاح کے مسائل (82)
- نماز کے مسائل (154)
- ہبہ کے مسائل (20)
- وقف کے مسائل (29)
- وکالت کے مسائل (20)
Recent Posts
darulifta