@123کسی بات پر قسم کھا کر بوقتِ ضرورت اس کو توڑنا کیسا ہے؟
سوال:
زید نے قسم کھائی کہ میں بکر سے بات نہیں کروں گا، پھر ضرورت کی بنا پر زید نے بکر سے بات کی، تو زید پر قسم کا کفارہ لازم ہے یا نہیں؟
جواب:
جب کوئی شخص کسی سے بات نہ کرنے کی قسم کھالے تو چاہے ضرورت سے اس سے بات کرلے چاہے بلا ضرورت، بہر صورت وہ حانث ہوجاتا ہے اور اس پر کفارہ لازم آتا ہے، لہٰذا مذکورہ صورت میں زید پر کفارہ لازم ہوگا۔
حوالہ جات:
لما في الفتاوى الهندية لجنة علماء، كتاب الأيمان، الباب السادس في اليمين على الكلام 2/ 109:
إذا حلف لا يكلم فلانا أبدا، أو لم يقل أبدا فهو على الأبد، في أي وقت كلمه، حنث.
وفي الأصل لمحمد بن الحسن الشيباني، كتاب الأيمان، باب الكفارات في اليمين في الكلام3/ 380:
وكذلك لو حلف لا يكلم فلانا فناداه من بعيد من حيث يسمع مثله صوته أو كان نائما فناداه أو أيقظه حنث.
وفي الهداية لعلي بن أبي بكر المرغيناني، كتاب الأيمان، باب اليمين في الكلام 2/ 328:
ومن حلف لا يكلم فلانا فكلمه وهو بحيث يسمع إلا أنه نائم حنث.
واللہ أعلم بالصواب
ابوبكراحسان كاكاخیل
متخصص جامعة دارالعلوم كراچی
فتوی نمبر:461
دارالإفتاء أنوار الحرمين، مردان
تاریخ إجراء:2024-01-27
All Categories
- اجارہ کے مسائل (24)
- اذان کے مسائل (20)
- اعتقادی مسائل (36)
- اعتکاف کے مسائل (18)
- امانت کے مسائل (16)
- پاکی ناپاکی کےمسائل (152)
- حج کے مسائل (33)
- حدود کے مسائل (19)
- حظر واباحت کے مسائل (102)
- خرید وفروخت کے مسائل (71)
- خلع کے مسائل (16)
- دعوی کے مسائل (19)
- ذبائح اور شکار کے مسائل (17)
- رضاعت کے مسائل (17)
- روزے مسائل (44)
- زکوٰۃ کے مسائل (87)
- ضمان کے مسائل (17)
- طلاق کے مسائل (76)
- عمرہ کے مسائل (17)
- قربانی کے مسائل (18)
- قرض کے مسائل (24)
- قسم اور منت کے مسائل (25)
- قمار اور ربوا کے مسائل (20)
- كتاب الكراهية (51)
- کفارہ کے مسائل (22)
- مشترک کاروبار کے مسائل (17)
- میراث اور وصیت کے مسائل (18)
- نان نفقہ کے مسائل (19)
- نکاح کے مسائل (82)
- نماز کے مسائل (154)
- ہبہ کے مسائل (20)
- وقف کے مسائل (29)
- وکالت کے مسائل (20)