گھر کے ملازم سے پردہ کرنے کا حکم
سوال:
گھر میں نوجوان ملازم کو رکھنے کی صورت میں گھر کی عورتوں کے لیے اس سے پردہ کرنا ضروری ہے یا نہیں ؟
جواب:
واضح رہے کہ گھر کے ملازم کی حيثیت اجنبی جیسی ہے، لہذا اس سے اس طرح پردہ کرنا ضروری ہے جس طرح کسی اجنبی مرد سے کیا جاتا ہے۔
حوالہ جات:
لما في مجمع الأنهر شرح ملتقى الأبحر، فصل في أحكام النظر ونحوه 2/541:
(والعبد مع سيدته كالأجنبي) من الرجال حتى لا يجوز لها أن تبدي من زينتها إلا ما يجوز أن تبديه للأجنبي، ولا يحل له أن ينظر من سيدته إلا ما يجوز أن ينظر إليه من الأجنبية.
وفي الإختيار لتعليل المختار لعبد اللہ بن محمود، كتاب الكراهية 4/167:
( والعبد مع سيدته كالأجنبي ) لأن خوف الفتنة منه مثلها من الأجنبي، وبل أكثر؛ لكثرة الاجتماع والنصوص المحرمة مطلقة، والمراد من قوله تعالى: (أو ما ملكت أيمانهن) الإماء دون العبيد، قاله الحسن وابن جبير.
واللہ أعلم بالصواب
ابوبكراحسان كاكاخیل
متخصص جامعة دارالعلوم كراچی
فتوی نمبر:361
دارالإفتاء أنوار الحرمين، مردان
تاریخ إجراء:2024-01-23
All Categories
- اجارہ کے مسائل (24)
- اذان کے مسائل (20)
- اعتقادی مسائل (36)
- اعتکاف کے مسائل (18)
- امانت کے مسائل (16)
- پاکی ناپاکی کےمسائل (152)
- حج کے مسائل (33)
- حدود کے مسائل (19)
- حظر واباحت کے مسائل (102)
- خرید وفروخت کے مسائل (71)
- خلع کے مسائل (16)
- دعوی کے مسائل (19)
- ذبائح اور شکار کے مسائل (17)
- رضاعت کے مسائل (17)
- روزے مسائل (44)
- زکوٰۃ کے مسائل (87)
- ضمان کے مسائل (17)
- طلاق کے مسائل (76)
- عمرہ کے مسائل (17)
- قربانی کے مسائل (18)
- قرض کے مسائل (24)
- قسم اور منت کے مسائل (25)
- قمار اور ربوا کے مسائل (20)
- كتاب الكراهية (51)
- کفارہ کے مسائل (22)
- مشترک کاروبار کے مسائل (17)
- میراث اور وصیت کے مسائل (18)
- نان نفقہ کے مسائل (19)
- نکاح کے مسائل (82)
- نماز کے مسائل (154)
- ہبہ کے مسائل (20)
- وقف کے مسائل (29)
- وکالت کے مسائل (20)