یومیہ آدھی کمائی پر گاڑی اجرت پر دینا:
سوال:
گاڑیوں کے مالکان کے پاس ایک مستقل ڈرائیور ہوتا ہے لیکن کبھی کبھی وہ ڈرائیور کسی عذر کی وجہ سے چھٹی پر ہوتا ہے تو مالک کسی دوسرے ڈرائیور کو ایک دِن کے لیے گاڑی دیتا ہے لیکن اس کے لیے کوئی مستقل اجرت مقرر نہیں کرتا، بلکہ جو کماتا ہے وہ آدھا آدھا یا کچھ کم یا زیاد ہ آپس میں تقسیم کرتے رہتے ہیں، تو ایسا کرنا جائز ہے؟
جواب:
ذکر کردہ معاملہ شرعا درست نہیں، کیونکہ اس میں اجرت مجہول ہے، اس کی صحیح صورت یہ ہے کہ درائیور کے لیے یومیہ متعین اجرت مقرر کی جائےاور باقی جتنی کمائی ہوگی وہ مالک کی ہوگی۔
حوالہ جات:
1. الدر المختار للحصكفي، كتاب الإجارة، شروط الإجارة5/ 6 :
وشرطها كون الأجرة والمنفعة معلومتين؛ لأن جهالتهما تفضي إلى المنازعة.
2. تبيين الحقائق للزيلعي، كتاب الإجارة5/ 106 :
أن الإجارة بيع منفعة معلومة واقتضى هذا أن الإجارة لا تصح حتى تكون المنافع معلومة.
واللہ أعلم بالصواب
ابوبكراحسان كاكاخیل
متخصص جامعة دارالعلوم كراچی
فتوی نمبر:381
دارالإفتاء أنوار الحرمين، مردان
تاریخ إجراء:2024-01-18
All Categories
- اجارہ کے مسائل (24)
- اذان کے مسائل (20)
- اعتقادی مسائل (36)
- اعتکاف کے مسائل (18)
- امانت کے مسائل (16)
- پاکی ناپاکی کےمسائل (152)
- حج کے مسائل (33)
- حدود کے مسائل (19)
- حظر واباحت کے مسائل (102)
- خرید وفروخت کے مسائل (71)
- خلع کے مسائل (16)
- دعوی کے مسائل (19)
- ذبائح اور شکار کے مسائل (17)
- رضاعت کے مسائل (17)
- روزے مسائل (44)
- زکوٰۃ کے مسائل (87)
- ضمان کے مسائل (17)
- طلاق کے مسائل (76)
- عمرہ کے مسائل (17)
- قربانی کے مسائل (18)
- قرض کے مسائل (24)
- قسم اور منت کے مسائل (25)
- قمار اور ربوا کے مسائل (20)
- كتاب الكراهية (51)
- کفارہ کے مسائل (22)
- مشترک کاروبار کے مسائل (17)
- میراث اور وصیت کے مسائل (18)
- نان نفقہ کے مسائل (19)
- نکاح کے مسائل (82)
- نماز کے مسائل (154)
- ہبہ کے مسائل (20)
- وقف کے مسائل (29)
- وکالت کے مسائل (20)