نفل نماز بلاعذر بیٹھ کر پڑھنا کیسا ہے؟:
سوال:
ایک شخص نفل نماز کھڑے ہو کر شروع کرے، اور پھر بغیر عذرکے بیٹھ جائے اور اس کو پورا کرے، تو یہ شرعا کیسا ہے؟
جواب:
بلا عذر بیٹھ کر نفل پڑھنا اگرچہ جائز ہے، لیکن بلا عذر بیٹھ کر نفل پڑھنے کی صورت میں ثواب آدھا ملے گا۔
حوالہ جات:
1. البحر الرائق لزين الدين ابن نجيم، كتاب الصلاة، باب الوتر والنوافل 2/ 110:
(ویتنفل قاعدا مع قدرته على القيام ابتداء، و بناء) … وروی البخاري عن عمران بن حصين مرفوعا ”من صلى قائما فهو أفضل، ومن صلى قاعدا فله نصف أجر القائم“.
2. الدر المختار للحصكفي، كتاب الصلاة 2 /583:
(و يتنفل مع قدرته على القيام قاعدا) لا مضطجعا، إلا بعذر (ابتداء، و) كذا (انتهاء) بعد الشروع بلا كراهة في الأصح، كعكسه.
واللہ أعلم بالصواب
ابوبكراحسان كاكاخیل
متخصص جامعة دارالعلوم كراچی
فتوی نمبر:342
دارالإفتاء أنوار الحرمين، مردان
تاریخ إجراء:2024-01-14
All Categories
- اجارہ کے مسائل (24)
- اذان کے مسائل (20)
- اعتقادی مسائل (36)
- اعتکاف کے مسائل (18)
- امانت کے مسائل (16)
- پاکی ناپاکی کےمسائل (152)
- حج کے مسائل (33)
- حدود کے مسائل (19)
- حظر واباحت کے مسائل (102)
- خرید وفروخت کے مسائل (71)
- خلع کے مسائل (16)
- دعوی کے مسائل (19)
- ذبائح اور شکار کے مسائل (17)
- رضاعت کے مسائل (17)
- روزے مسائل (44)
- زکوٰۃ کے مسائل (87)
- ضمان کے مسائل (17)
- طلاق کے مسائل (76)
- عمرہ کے مسائل (17)
- قربانی کے مسائل (18)
- قرض کے مسائل (24)
- قسم اور منت کے مسائل (25)
- قمار اور ربوا کے مسائل (20)
- كتاب الكراهية (51)
- کفارہ کے مسائل (22)
- مشترک کاروبار کے مسائل (17)
- میراث اور وصیت کے مسائل (18)
- نان نفقہ کے مسائل (19)
- نکاح کے مسائل (82)
- نماز کے مسائل (154)
- ہبہ کے مسائل (20)
- وقف کے مسائل (29)
- وکالت کے مسائل (20)