Notice: Function _load_textdomain_just_in_time was called incorrectly. Translation loading for the paroti domain was triggered too early. This is usually an indicator for some code in the plugin or theme running too early. Translations should be loaded at the init action or later. Please see Debugging in WordPress for more information. (This message was added in version 6.7.0.) in /home/darulift/public_html/wp-includes/functions.php on line 6121
دوران سفر پانی میسر نہ ہونے کی صورت میں ٹرین میں تیمم کرنا: - Darul Ifta Mardan
  • muftisaniihsan@google.com
  • 03118160190
0
Your Cart
No products in the cart.

دوران سفر پانی میسر نہ ہونے کی صورت میں ٹرین میں تیمم کرنا:

سوال:
   ریل میں سفر کے دوران اتنا پانی نہ مل رہا ہو کہ وضو کے لیے کافی ہو جائے، تو تیمم کرکے نماز پڑھ سکتا ہے یا نہیں؟ 
جواب:
   اگر ٹرین میں وضو کی ضرورت پیش آجائے تو اولا پانی کو تلاش کرنے کی کوشش کی جائے کہ کسی بھی ڈبے میں پانی میسر آجائے، لیکن اگر ٹرین کے کسی بھی ڈبے میں پانی میسر نہ آئے، تو اگر یہ یقین ہو کہ نماز کے آخری وقت تک کسی سٹیشن پر پانی مل جائے گا، تو نماز کو آخری وقت تک مؤخر کرنا مستحب ہے، لیکن اگرمؤخر نہیں کیا اور پہلے وقت میں نماز پڑھ لی تو بھی درست ہے، اور اگر پانی نہ ملنے کا یقین ہو، تو اول وقت میں تیمم کرکے نماز پڑھ لینی چاہیے۔

حوالہ جات:
1. الدر المختار للحصكفي، كتاب الطهارة، باب التيمم1/ 466:
   (وندب لراجيه) رجاء قويا، (آخر الوقت) المستحب، ولو لم يؤخر، وتيمم، وصلى جاز، إن كان بينه وبين الماء ميل، وإلا لا.
2. بدائع الصنائع للكاساني، كتاب الطهارة، فصل في التيمم إلخ 1/ 183:
   قال أصحابنا: إن كان على طمع من وجود الماء في آخر الوقت، يؤخر التيمم إلى آخر الوقت، وإن لم يكن على طمع من وجود الماء في آخر الوقت لا يؤخر.
3. الأصل لمحمد بن الحسن الشيباني، باب الصلاة، باب التيمم بالصعيد 1/ 83:
   أرأيت المسافر الذي لا يجد الماء متى يتمم؟ وكيف يتيمم؟ قال: ينتظر إلى آخر وقت الصلاة التي حضرت، فإن وجد الماء تؤضأ، وصلى، وإن لم يجد الماء تيمم صعيدا طيبا۔

واللہ أعلم بالصواب
ابوبكراحسان كاكاخیل
متخصص جامعة دارالعلوم كراچی

فتوی نمبر:326
دارالإفتاء أنوار الحرمين، مردان
تاریخ إجراء:2024-01-13

 

image_pdfimage_printپرنٹ کریں