@123بیوی کے لیے”چھوڑدیا“کے الفاظ استعمال کرنا
سوال:
ایک شخص نے اپنے سسر کو خط لکھا کہ میں نے تمہاری بیٹی کو اس کی بد زبانی کی وجہ سے چھوڑ دیا ہے، تو اس سے اس کی بیوی پر طلاق واقع ہوئی ہے یا نہیں؟
جواب:
سوال میں ذکر کردہ الفاظ طلاق صریح کے حکم میں ہیں، لہٰذا ان الفاظ کے کہنے سے ایک طلاقِ رجعی واقع ہوجائے گی۔
حوالہ جات:
لما في رد المحتار لابن عابدين،كتاب الطلاق، باب الكنايات 3/ 299:
فإن سرحتك كناية لكنه في عرف الفرس غلب استعماله في الصريح فإذا قال ” رهاكردم ” أي سرحتك يقع به الرجعي مع أن أصله كناية أيضا، وما ذاك إلا لأنه غلب في عرف الفرس استعماله في الطلاق، وقد مر أن الصريح ما لم يستعمل إلا في الطلاق من أي لغة كانت.
وفي البحر الرائق لابن نجيم، كتاب الطلاق، باب الكنايات في الطلاق 3/ 325:
(قوله: سرحتك فارقتك) … ومشايخ خوارزم من المتقدمين، ومن المتأخرين كانوا يفتون بأن لفظ التسريح بمنزلة الصريح يقع به طلاق رجعي بدون النية، كذا في المجتنى.
واللہ أعلم بالصواب
ابوبكراحسان كاكاخیل
متخصص جامعة دارالعلوم كراچی
فتوی نمبر:243
دارالإفتاء أنوار الحرمين، مردان
تاریخ إجراء:2023-12-26
All Categories
- اجارہ کے مسائل (24)
- اذان کے مسائل (20)
- اعتقادی مسائل (36)
- اعتکاف کے مسائل (18)
- امانت کے مسائل (16)
- پاکی ناپاکی کےمسائل (152)
- حج کے مسائل (33)
- حدود کے مسائل (19)
- حظر واباحت کے مسائل (102)
- خرید وفروخت کے مسائل (71)
- خلع کے مسائل (16)
- دعوی کے مسائل (19)
- ذبائح اور شکار کے مسائل (17)
- رضاعت کے مسائل (17)
- روزے مسائل (44)
- زکوٰۃ کے مسائل (87)
- ضمان کے مسائل (17)
- طلاق کے مسائل (76)
- عمرہ کے مسائل (17)
- قربانی کے مسائل (18)
- قرض کے مسائل (24)
- قسم اور منت کے مسائل (25)
- قمار اور ربوا کے مسائل (20)
- كتاب الكراهية (51)
- کفارہ کے مسائل (22)
- مشترک کاروبار کے مسائل (17)
- میراث اور وصیت کے مسائل (18)
- نان نفقہ کے مسائل (19)
- نکاح کے مسائل (82)
- نماز کے مسائل (154)
- ہبہ کے مسائل (20)
- وقف کے مسائل (29)
- وکالت کے مسائل (20)