نمازِعشاء رات کے آخری حصہ میں پڑھناکیسا ہے؟
سوال:
زید نےعشاء کی نماز رات کے آخری حصہ میں پڑھی، تو نماز درست ہے یا نہیں؟ اور رات کے آخری حصہ تک عشاء کو مؤخر کرنا کیسا ہے؟
جواب:
عشاء کی نماز رات کے آخری حصہ میں پڑھنے سے اگرچہ نماز ادا ہوجاتی ہے، لیکن بلا عذر اس طرح کرنا مکروہ ہے۔
حوالہ جات:
1. بدائع الصنائع للكاساني، كتاب الصلاة، فصل في شرائط الأركان 1/ 325:
وأما العشاء: فالمستحب فيها التأخير إلى ثلث الليل في الشتاء، ويجوز التأخير إلى نصف الليل، ويكره التأخير عن النصف.
2. تبيين الحقائق للزيلعي، كتاب الصلاة 1/ 226:
ثم قيل تأخيرها إلى نصف الليل مباح، وإلى ما بعده مكروه لما فيه من تقليل الجماعة ،وقيل تأخيرها إلى ما بعد ثلث الليل مكروه، وقيل يستحب تعجيل العشاء في الصيف لقصر الليالي، فيغلب عليهم النوم، فيؤدي إلى تقليل الجماعة.
3. الجوھرة النيرة لأبي بكر الحدادي، كتاب الصلاة، مطلب في الأوقات المستحبة للصلاة 1/ 118:
قوله: (وتأخير العشاء إلى ماقبل ثلث الليل) والتاخير إلى نصف الليل مباح، وإلى ما بعد النصف مكروه.
واللہ أعلم بالصواب
ابوبكراحسان كاكاخیل
متخصص جامعة دارالعلوم كراچی
فتوی نمبر:233
دارالإفتاء أنوار الحرمين، مردان
تاریخ إجراء:2023-12-26
All Categories
- اجارہ کے مسائل (24)
- اذان کے مسائل (20)
- اعتقادی مسائل (36)
- اعتکاف کے مسائل (18)
- امانت کے مسائل (16)
- پاکی ناپاکی کےمسائل (152)
- حج کے مسائل (33)
- حدود کے مسائل (19)
- حظر واباحت کے مسائل (102)
- خرید وفروخت کے مسائل (71)
- خلع کے مسائل (16)
- دعوی کے مسائل (19)
- ذبائح اور شکار کے مسائل (17)
- رضاعت کے مسائل (17)
- روزے مسائل (44)
- زکوٰۃ کے مسائل (87)
- ضمان کے مسائل (17)
- طلاق کے مسائل (76)
- عمرہ کے مسائل (17)
- قربانی کے مسائل (18)
- قرض کے مسائل (24)
- قسم اور منت کے مسائل (25)
- قمار اور ربوا کے مسائل (20)
- كتاب الكراهية (51)
- کفارہ کے مسائل (22)
- مشترک کاروبار کے مسائل (17)
- میراث اور وصیت کے مسائل (18)
- نان نفقہ کے مسائل (19)
- نکاح کے مسائل (82)
- نماز کے مسائل (154)
- ہبہ کے مسائل (20)
- وقف کے مسائل (29)
- وکالت کے مسائل (20)