@123 جہاں تیری مرضی ہو چلی جاؤ کے الفاظ اپنی بیوی کو کہنے کا حکم
سوال:
ایک شخص نے اپنی زوجہ کو اس طرح کہا “جہاں تیری مرضی ہو چلی جاؤ مجھے کوئی دعویٰ نہیں ہے” تو اس میں کونسی طلاق واقع ہوئی ہے؟
جواب:
سوال میں ذکر کردہ الفاظ کنائی الفاظ میں سے ہیں، لہٰذا طلاق کا وقوع شوہر کی نیت پر موقوف ہے، اگر شوہر نے طلاق کی نیت کی ہو، تو ان الفاظ سے ایک طلاقِ بائن واقع ہوجائے گی، اور اگر طلاق کی نیت نہ ہو تو طلاق واقع نہیں ہوگی۔
حوالہ جات:
لما في فتح القدير لابن همام، كتاب الطلاق، فصل في الطلاق قبل الدخول 464:
(واذهبي وقومي وابتغي الأزواج)؛ لأنها تحتمل الطلاق وغيره، فلا بد من النية.
وفي الفتاوى الهندية للجنة العلماء، كتاب الطلاق، الباب الثاني في إيقاع الطلاق، الفصل الخامس في الكنايات في الطلاق 1/ 376:
ولو قال لها اذهبي أي طريق شئت لا يقع بدون النية وإن كان في حال مذاكرة الطلاق.
وفي البحر الرائق لابن نجيم،كتاب الطلاق، باب الكنايات في الطلاق 3/ 327:
ولا تقع إلا بالنية: حبلك على غاربك، تقنعي، تخمري، استتري، قومي، اخرجي، اذهبي، انتقلي، انطلقي، تزوجي، اعزبي، لا نكاح لي عليك، وهبتك لأهلك، وفيما عداها تعتبر الدلالة.
واللہ أعلم بالصواب
ابوبكراحسان كاكاخیل
متخصص جامعة دارالعلوم كراچی
فتوی نمبر:213
دارالإفتاء أنوار الحرمين، مردان
تاریخ إجراء:2023-12-21
All Categories
- اجارہ کے مسائل (24)
- اذان کے مسائل (20)
- اعتقادی مسائل (36)
- اعتکاف کے مسائل (18)
- امانت کے مسائل (16)
- پاکی ناپاکی کےمسائل (152)
- حج کے مسائل (33)
- حدود کے مسائل (19)
- حظر واباحت کے مسائل (102)
- خرید وفروخت کے مسائل (71)
- خلع کے مسائل (16)
- دعوی کے مسائل (19)
- ذبائح اور شکار کے مسائل (17)
- رضاعت کے مسائل (17)
- روزے مسائل (44)
- زکوٰۃ کے مسائل (87)
- ضمان کے مسائل (17)
- طلاق کے مسائل (76)
- عمرہ کے مسائل (17)
- قربانی کے مسائل (18)
- قرض کے مسائل (24)
- قسم اور منت کے مسائل (25)
- قمار اور ربوا کے مسائل (20)
- كتاب الكراهية (51)
- کفارہ کے مسائل (22)
- مشترک کاروبار کے مسائل (17)
- میراث اور وصیت کے مسائل (18)
- نان نفقہ کے مسائل (19)
- نکاح کے مسائل (82)
- نماز کے مسائل (154)
- ہبہ کے مسائل (20)
- وقف کے مسائل (29)
- وکالت کے مسائل (20)