@123لفظ تلاق سے طلاق کے وقوع کا حکم
سوال:
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ زید نے اپنی بیوی کو تین دفعہ لفظ “تا” (یعنی لفظ تلاق) کے ساتھ طلاق دے دی، تو اب یہ طلاق واقع ہوگی یا نہیں؟
جواب:
واضح رہے کہ لفظ طلاق کی طرح لفظ تلاق کے ساتھ بھی طلاق واقع ہو جاتی ہے، لہٰذا مذکورہ صورت میں اس عورت پر تین طلاقیں واقع ہو چکی ہیں۔
حوالہ جات:
لما في الدر المختار للحصكفي، كتاب الطلاق، باب الصريح 1/ 207:
(ويقع بها) أي بهذه الالفاظ، وما بمعناها من الصريح، ويدخل نحو طلاغ وتلاغ وطلاك وتلاك أو ط ل ق، أو طلاق باش بلا فرق بين عالم وجاهل، وإن قال تعمدته تخويفا لم يصدق قضاء إلا إذا أشهد عليه قبله، وبه يفتى.
وفي الفتاوى الهندية للجنة العلماء، كتاب الطلاق، الفصل الأول في الطلاق الصريح 1/ 357:
رجل قال لامرأته ترا تلاق، هاهنا خمسة ألفاظ تلاق وتلاغ وطلاغ وطلاك وتلاك عن الشيخ الإمام الجليل أبي بكر محمد بن الفضل – رحمه الله تعالى – أنه يقع.
وفي البحر الرائق لابن نجيم، كتاب الطلاق، باب ألفاظ الطلاق 3/ 271:
ومنه الألفاظ المصحفة وهي خمسة: تلاق وتلاغ وطلاغ وطلاك وتلاك فيقع قضاء، ولا يصدق إلا إذا أشهد على ذلك قبل التكلم، بأن قال امرأتي تطلب مني الطلاق، وأنا لا أطلق، فأقول: هذا ولا فرق بين العالم والجاهل، وعليه الفتوى.
واللہ أعلم بالصواب
ابوبكراحسان كاكاخیل
متخصص جامعة دارالعلوم كراچی
فتوی نمبر:185
دارالإفتاء أنوار الحرمين، مردان
تاریخ إجراء:2023-12-13
All Categories
- اجارہ کے مسائل (24)
- اذان کے مسائل (20)
- اعتقادی مسائل (36)
- اعتکاف کے مسائل (18)
- امانت کے مسائل (16)
- پاکی ناپاکی کےمسائل (152)
- حج کے مسائل (33)
- حدود کے مسائل (19)
- حظر واباحت کے مسائل (102)
- خرید وفروخت کے مسائل (71)
- خلع کے مسائل (16)
- دعوی کے مسائل (19)
- ذبائح اور شکار کے مسائل (17)
- رضاعت کے مسائل (17)
- روزے مسائل (44)
- زکوٰۃ کے مسائل (87)
- ضمان کے مسائل (17)
- طلاق کے مسائل (76)
- عمرہ کے مسائل (17)
- قربانی کے مسائل (18)
- قرض کے مسائل (24)
- قسم اور منت کے مسائل (25)
- قمار اور ربوا کے مسائل (20)
- كتاب الكراهية (51)
- کفارہ کے مسائل (22)
- مشترک کاروبار کے مسائل (17)
- میراث اور وصیت کے مسائل (18)
- نان نفقہ کے مسائل (19)
- نکاح کے مسائل (82)
- نماز کے مسائل (154)
- ہبہ کے مسائل (20)
- وقف کے مسائل (29)
- وکالت کے مسائل (20)