@123 نانا کی بیوہ سے نکاح کرنےکا حکم
سوال:
شیخ فانی نانا جو جماع پر قادر نہیں ہے اپنی خدمت کے لیے کسی نوجوان عورت سے نکاح کرے تو اس کے فوت ہونے کے بعد اس عورت سے مذکورہ شیخ فانی کا نواسہ نکاح کرسکتا ہے؟
جواب:
مذكوره صورت ميں نواسے کے لیے نانا کی بیوہ کے ساتھ نكاح کرنا جائز نہیں ہے۔
حوالہ جات:
لما في قوله تعالٰی: سورة النساء 4/ 22:
وَلَا تَنْكِحُوا مَا نَكَحَ آبَاؤُكُمْ مِنَ النِّسَاءإلخ.
وفي الفتاوى الهندية للجنة العلماء، كتاب النكاح، القسم الثاني المحرمات بالصهرية1/ 274:
نساء الآباء والأجداد من جهة الأب أو الأم وإن علوا، فهؤلاء محرمات على التأبيد نكاحا ووطئا.
وفي بدائع الصنائع للكاساني، كتاب النكاح، فصل أن تكون المرأة محللة 2/ 257:
وتحرم عليه جداته من قبل أبيه وأمه وإن علون بدلالة النص.
واللہ أعلم بالصواب
ابوبكراحسان كاكاخیل
متخصص جامعة دارالعلوم كراچی
فتوی نمبر:163
دارالإفتاء أنوار الحرمين، مردان
تاریخ إجراء:2023-11-27
All Categories
- اجارہ کے مسائل (24)
- اذان کے مسائل (20)
- اعتقادی مسائل (36)
- اعتکاف کے مسائل (18)
- امانت کے مسائل (16)
- پاکی ناپاکی کےمسائل (152)
- حج کے مسائل (33)
- حدود کے مسائل (19)
- حظر واباحت کے مسائل (102)
- خرید وفروخت کے مسائل (71)
- خلع کے مسائل (16)
- دعوی کے مسائل (19)
- ذبائح اور شکار کے مسائل (17)
- رضاعت کے مسائل (17)
- روزے مسائل (44)
- زکوٰۃ کے مسائل (87)
- ضمان کے مسائل (17)
- طلاق کے مسائل (76)
- عمرہ کے مسائل (17)
- قربانی کے مسائل (18)
- قرض کے مسائل (24)
- قسم اور منت کے مسائل (25)
- قمار اور ربوا کے مسائل (20)
- كتاب الكراهية (51)
- کفارہ کے مسائل (22)
- مشترک کاروبار کے مسائل (17)
- میراث اور وصیت کے مسائل (18)
- نان نفقہ کے مسائل (19)
- نکاح کے مسائل (82)
- نماز کے مسائل (154)
- ہبہ کے مسائل (20)
- وقف کے مسائل (29)
- وکالت کے مسائل (20)