نابالغ بچے کا امام کو لقمہ دینا:
سوال:
اگر کوئی فاتح (لقمہ دینے والا) نابالغ ہو، تو لقمہ دینے کے لیے اس کا پہلی صف میں کھڑا ہونا جائز ہے یا نہیں؟
جواب:
اگر بالغ حافظِ قرآن بسہولت میسر نہ ہو اور پچھلی صف سے لقمہ دینے میں مشکلات ہوں تو نابالغ کو پہلی صف میں کھڑے کرنے کی گنجائش ہے۔
حوالہ جات:
1. الدر المختار للحصكفي، كتاب الصلاة، مطلب في الكلام على الصف الاول 2/ 377:
(ويصف)… (الرجال) ظاهره … (ثم الصبيان) ظاهره تعددهم، فلو واحدا دخل صف.
2. الفتاوى التاتارخانية، لعالم بن علاء الهندي، كتاب الصلاة، الفصل ما يفسد الصلاة وما لا يفسد 2/ 226:
إذا أفتح الصبي المراهق على الإمام، هل تبقى صلاة الإمام صحيحة، قال: نعم.
واللہ أعلم بالصواب
ابوبكراحسان كاكاخیل
متخصص جامعة دارالعلوم كراچی
فتوی نمبر:88
دارالإفتاء أنوار الحرمين، مردان
تاریخ إجراء:2023-09-18
All Categories
- اجارہ کے مسائل (24)
- اذان کے مسائل (20)
- اعتقادی مسائل (36)
- اعتکاف کے مسائل (18)
- امانت کے مسائل (16)
- پاکی ناپاکی کےمسائل (152)
- حج کے مسائل (33)
- حدود کے مسائل (19)
- حظر واباحت کے مسائل (102)
- خرید وفروخت کے مسائل (71)
- خلع کے مسائل (16)
- دعوی کے مسائل (19)
- ذبائح اور شکار کے مسائل (17)
- رضاعت کے مسائل (17)
- روزے مسائل (44)
- زکوٰۃ کے مسائل (87)
- ضمان کے مسائل (17)
- طلاق کے مسائل (76)
- عمرہ کے مسائل (17)
- قربانی کے مسائل (18)
- قرض کے مسائل (24)
- قسم اور منت کے مسائل (25)
- قمار اور ربوا کے مسائل (20)
- كتاب الكراهية (51)
- کفارہ کے مسائل (22)
- مشترک کاروبار کے مسائل (17)
- میراث اور وصیت کے مسائل (18)
- نان نفقہ کے مسائل (19)
- نکاح کے مسائل (82)
- نماز کے مسائل (154)
- ہبہ کے مسائل (20)
- وقف کے مسائل (29)
- وکالت کے مسائل (20)
Recent Posts
darulifta