حائضہ کے ہاتھ کا پکا ہوا کھا نا کھا نے کا حکم:
سوال:
حالتِ حیض میں عورت کے ہاتھ کا پکا ہوا کھانا شرعا استعمال کرنا درست ہے یا نہیں؟
جواب:
حائضہ کے ہاتھ اور جسم چونکہ نجس نہیں اس لیے اس کے ہاتھ کا پکا ہوا کھانا استعمال کرنا بلا کراہت جائز ہے۔
حوالہ جات:
1. رد المحتار لابن عابدين، كتاب الطهارة، باب الحيض 1/ 534:
ولا يكره طبخها ولا استعمال ما مسته من عجين، أو ماء، أو نحوهما إلا إذا توضأت بقصد القربة، كما هو المستحب؛ فإنه يصير مستعملا.
2. حاشية الطحطاوي على مراقي الفلاح، كتاب الطهارة، باب الحيض، ص: 209:
ولا يكره طبخها ولا استعمال ما مسته من عجين، أو ماء، أو غيرهما إلا إذا توضأت بقصد القربة
واللہ أعلم بالصواب
ابوبكراحسان كاكاخیل
متخصص جامعة دارالعلوم كراچی
فتوی نمبر:70
دارالإفتاء أنوار الحرمين، مردان
تاریخ إجراء:2023-09-14
All Categories
- اجارہ کے مسائل (24)
- اذان کے مسائل (20)
- اعتقادی مسائل (36)
- اعتکاف کے مسائل (18)
- امانت کے مسائل (16)
- پاکی ناپاکی کےمسائل (152)
- حج کے مسائل (33)
- حدود کے مسائل (19)
- حظر واباحت کے مسائل (102)
- خرید وفروخت کے مسائل (71)
- خلع کے مسائل (16)
- دعوی کے مسائل (19)
- ذبائح اور شکار کے مسائل (17)
- رضاعت کے مسائل (17)
- روزے مسائل (44)
- زکوٰۃ کے مسائل (87)
- ضمان کے مسائل (17)
- طلاق کے مسائل (76)
- عمرہ کے مسائل (17)
- قربانی کے مسائل (18)
- قرض کے مسائل (24)
- قسم اور منت کے مسائل (25)
- قمار اور ربوا کے مسائل (20)
- كتاب الكراهية (51)
- کفارہ کے مسائل (22)
- مشترک کاروبار کے مسائل (17)
- میراث اور وصیت کے مسائل (18)
- نان نفقہ کے مسائل (19)
- نکاح کے مسائل (82)
- نماز کے مسائل (154)
- ہبہ کے مسائل (20)
- وقف کے مسائل (29)
- وکالت کے مسائل (20)
Recent Posts
darulifta