پانی کی موجودگی میں زبانی تلاوت یا دخول مسجدکےلیے تیمم کرنا:
سوال:
اگر کوئی شخص مسجد میں داخل ہونے یا زبانی تلاوت کرنے کے لیے پانی کی موجودگی میں تیمم کرے، تو یہ جائز ہے یا نہیں؟
جواب:
مسجد ميں داخل ہونے یا زبانی تلاوت کرنے کے لیے چونکہ وضو ضروری نہیں، اس لیے پانی کے ہوتے ہوئے بھی ان کے لیے تیمم کرنا درست ہے۔
حوالہ جات:
1. البحر الرائق لابن نجیم، کتاب الطهارة، باب التیمم1/263:
قال: إن ما لیست الطهارة شرطا في فعله وحله، فإنه یجوز التیمم له مع وجود الماء، کدخول المسجد للمحدث.
2. حاشية الطحطاوي على مراقي الفلاح، كتاب الطهارة، باب التيمم، ص:118:
وكذا يتيمم لكل ما لا تشترط له الطهارة، كالنوم والسلام ورده ودخول مسجد لمحدث ولو مع وجود الماء.
واللہ أعلم بالصواب
ابوبكراحسان كاكاخیل
متخصص جامعۃ دارالعلوم كراچی
فتوی نمبر:42
دارالإفتاء أنوار الحرمين، مردان
تاریخ إجراء:2023-09-05
All Categories
- اجارہ کے مسائل (24)
- اذان کے مسائل (20)
- اعتقادی مسائل (36)
- اعتکاف کے مسائل (18)
- امانت کے مسائل (16)
- پاکی ناپاکی کےمسائل (152)
- حج کے مسائل (33)
- حدود کے مسائل (19)
- حظر واباحت کے مسائل (102)
- خرید وفروخت کے مسائل (71)
- خلع کے مسائل (16)
- دعوی کے مسائل (19)
- ذبائح اور شکار کے مسائل (17)
- رضاعت کے مسائل (17)
- روزے مسائل (44)
- زکوٰۃ کے مسائل (87)
- ضمان کے مسائل (17)
- طلاق کے مسائل (76)
- عمرہ کے مسائل (17)
- قربانی کے مسائل (18)
- قرض کے مسائل (24)
- قسم اور منت کے مسائل (25)
- قمار اور ربوا کے مسائل (20)
- كتاب الكراهية (51)
- کفارہ کے مسائل (22)
- مشترک کاروبار کے مسائل (17)
- میراث اور وصیت کے مسائل (18)
- نان نفقہ کے مسائل (19)
- نکاح کے مسائل (82)
- نماز کے مسائل (154)
- ہبہ کے مسائل (20)
- وقف کے مسائل (29)
- وکالت کے مسائل (20)
Recent Posts
darulifta