انجکشن کے ذریعے بدن سے خون نکالنے سے وضو کا حکم:
سوال:
بذریعہ انجکشن بدن سےخون نکالنے سے وضو ٹوٹ جاتا ہے، یا نہیں؟
جواب:
بدن سے اگر اتنی مقدار میں خون نکلے جس میں بہنے کی صلاحیت موجود ہوتو اس سے وضو ٹوٹ جاتا ہے، اور انجکشن کے ذریعے بدن سے جو خون نکالا جاتا ہے، وہ چونکہ اتنی مقدار میں ہوتا ہے اس لیے انجکشن کے ذریعے خون نکالنے سے وضو ٹوٹ جائے گا۔
حوالہ جات:
1. الدرالمختارللحصکفي، کتاب الطھارة، باب نواقض الوضوء 1/292:
وکذا ینقضه علقة مصّت عضوأ وامتلأت من الدم.
2. الفتاوى الولوالجية، كتاب الطهارة، الفصل الثالث 1/47:
العلقة إذا أخذت بعض جلد إنسان،ومصّت حتى امتلأ من دمه بحيث لو سقط لسال، انتقض الوضوء؛ لأن الدم فيه سائل.
واللہ أعلم بالصواب
ابوبكراحسان كاكاخیل
متخصص جامعۃ دارالعلوم كراچی
فتوی نمبر:24
دارالإفتاء أنوار الحرمين، مردان
تاریخ إجراء:2023-09-02
All Categories
- اجارہ کے مسائل (24)
- اذان کے مسائل (20)
- اعتقادی مسائل (36)
- اعتکاف کے مسائل (18)
- امانت کے مسائل (16)
- پاکی ناپاکی کےمسائل (152)
- حج کے مسائل (33)
- حدود کے مسائل (19)
- حظر واباحت کے مسائل (102)
- خرید وفروخت کے مسائل (71)
- خلع کے مسائل (16)
- دعوی کے مسائل (19)
- ذبائح اور شکار کے مسائل (17)
- رضاعت کے مسائل (17)
- روزے مسائل (44)
- زکوٰۃ کے مسائل (87)
- ضمان کے مسائل (17)
- طلاق کے مسائل (76)
- عمرہ کے مسائل (17)
- قربانی کے مسائل (18)
- قرض کے مسائل (24)
- قسم اور منت کے مسائل (25)
- قمار اور ربوا کے مسائل (20)
- كتاب الكراهية (51)
- کفارہ کے مسائل (22)
- مشترک کاروبار کے مسائل (17)
- میراث اور وصیت کے مسائل (18)
- نان نفقہ کے مسائل (19)
- نکاح کے مسائل (82)
- نماز کے مسائل (154)
- ہبہ کے مسائل (20)
- وقف کے مسائل (29)
- وکالت کے مسائل (20)
Recent Posts
darulifta