حالت جنابت میں بدن سے نکلنے والے پسینہ کاحکم:
سوال:
گرمی کے ایام میں حالتِ جنابت میں پسینہ آجائے، تو کیا اس سے کپڑے ناپاک ہوتے ہیں یا نہیں؟
جواب:
جنبی آدمی کا پسینہ پاک ہے، لہٰذا حالت ِجنابت میں اگر پسینہ بدن سے نکل کر کپڑوں وغيره کو لگ جائے، تو اس سے کپڑے ناپاک نہیں ہوں گے۔
حوالہ جات:
1. فتح القدیر لكمال الدين ابن الھمام، کتاب الطھارة 1/112:
عرق کل شیىء معتبر بسؤره، وسؤر آدمي وما يوكل لحمه طاهر… ويدخل في هذا الجواب الجنب، والحائض، والكافر.
2. غنية المتملي لإبراهيم الحلبي، فصل في الآسار، ص: 149:
وعرق كل شيىء معتبر بسؤره، فما كان سؤره طاهرا، فعرقه طاهر.
3. المحيط البرهاني لابن مازة الحنفي، كتاب الطهارات1/291:
أن عرق كل شيء مثل سؤره في النجاسة والطهارة.
والله أعلم بالصواب
ابوبكراحسان كاكاخیل
متخصص جامعۃ دارالعلوم كراچی
فتوی نمبر:5
دارالإفتاء أنوار الحرمين، مردان
تاریخ إجراء:2023-08-29
All Categories
- اجارہ کے مسائل (24)
- اذان کے مسائل (20)
- اعتقادی مسائل (36)
- اعتکاف کے مسائل (18)
- امانت کے مسائل (16)
- پاکی ناپاکی کےمسائل (152)
- حج کے مسائل (33)
- حدود کے مسائل (19)
- حظر واباحت کے مسائل (102)
- خرید وفروخت کے مسائل (71)
- خلع کے مسائل (16)
- دعوی کے مسائل (19)
- ذبائح اور شکار کے مسائل (17)
- رضاعت کے مسائل (17)
- روزے مسائل (44)
- زکوٰۃ کے مسائل (87)
- ضمان کے مسائل (17)
- طلاق کے مسائل (76)
- عمرہ کے مسائل (17)
- قربانی کے مسائل (18)
- قرض کے مسائل (24)
- قسم اور منت کے مسائل (25)
- قمار اور ربوا کے مسائل (20)
- كتاب الكراهية (51)
- کفارہ کے مسائل (22)
- مشترک کاروبار کے مسائل (17)
- میراث اور وصیت کے مسائل (18)
- نان نفقہ کے مسائل (19)
- نکاح کے مسائل (82)
- نماز کے مسائل (154)
- ہبہ کے مسائل (20)
- وقف کے مسائل (29)
- وکالت کے مسائل (20)