بارش میں بھیگ جانے سے وضو اور غسل کا حکم:
سوال:
اگر کسی کے اعضائے وضو یا پورا بدن بارش میں بھیگ جائے، توکیا یہ وضو یا غسل کے لیے کافی ہو گا یا دوبا رہ کرناضروری ہے؟
جواب:
اگرکوئی بے وضو شخص بارش میں چلے، جس سے اس کے اعضائے وضو بھیگ جائیں، تو اس کا وضو خود بخود ہوجائے گا، دوبارہ وضو كرنے کی ضرورت نہیں، ایسے ہی اگر جنبی شخص کا پورا بدن بارش میں بھیگ جائے، اوراس کا غالب گمان یہی ہے کہ میرے تمام اعضاء بھیگ چکے ہیں، تواس کا غسل ہو جائے گا، البتہ منہ اورناک میں پانی ڈالنا ضروری ہوگا۔
حوالہ جات:
1. الفتاوى الھندية للجنة العلماء، كتاب الطهارة، باب الوضوء1/7:
إذا أصاب الرجل المطر، أووقع في نهرجار، جاز وضوءه، وغسله أيضا، إن أصاب الماء جميع بدنه، وعليه المضمضة والاستنشاق.
2. الفتاوى السراجية لعلي بن عثمان الأوشي، كتاب الطهارة، باب الوضوء، ص: 27:
إذا أصاب المطر، أو وقع في نهر جار، جاز وضوءه، وغسله إن أصاب جميع بدنه، وعليه المضمضة والاستنشاق.
3. غنية المتملي لإبراهيم الحلبي، سنة الغسل، ص:45:
وأما النية، فليس بشرط عندنا، حتی أن الجنب إذا انغمس في الماء الجاري، أو في الحوض الكبير؛ للتبرد… أو قام في المطر الشديد، وتمضمض، واستنشق، يخرج من الجنابة عندنا.
واللہ أعلم بالصواب
ابوبكراحسان كاكاخیل
متخصص جامعة دارالعلوم كراچی
فتوی نمبر:15
دارالإفتاء أنوار الحرمين، مردان
تاریخ إجراء:2023-08-22
All Categories
- اجارہ کے مسائل (24)
- اذان کے مسائل (20)
- اعتقادی مسائل (36)
- اعتکاف کے مسائل (18)
- امانت کے مسائل (16)
- پاکی ناپاکی کےمسائل (152)
- حج کے مسائل (33)
- حدود کے مسائل (19)
- حظر واباحت کے مسائل (102)
- خرید وفروخت کے مسائل (71)
- خلع کے مسائل (16)
- دعوی کے مسائل (19)
- ذبائح اور شکار کے مسائل (17)
- رضاعت کے مسائل (17)
- روزے مسائل (44)
- زکوٰۃ کے مسائل (87)
- ضمان کے مسائل (17)
- طلاق کے مسائل (76)
- عمرہ کے مسائل (17)
- قربانی کے مسائل (18)
- قرض کے مسائل (24)
- قسم اور منت کے مسائل (25)
- قمار اور ربوا کے مسائل (20)
- كتاب الكراهية (51)
- کفارہ کے مسائل (22)
- مشترک کاروبار کے مسائل (17)
- میراث اور وصیت کے مسائل (18)
- نان نفقہ کے مسائل (19)
- نکاح کے مسائل (82)
- نماز کے مسائل (154)
- ہبہ کے مسائل (20)
- وقف کے مسائل (29)
- وکالت کے مسائل (20)