نا خن اوربال کاٹنے کے بعدان کا کیا کرناچاہیے؟:
سوال:
ناخن اور بدن كے زائد بال يا سر كے بالوں كو كاٹنے كے بعد دفنانا ضروری ہے یا کسی جگہ پھینکنا بھی درست ہے؟
جواب:
چونکہ انسان اور اس کے تمام اجزاء قابل احترام ہیں، اس لیے انسانی بال اور ناخن کاٹنے کے بعد کسی قبرستان وغیرہ میں دفن کردينا چاہیے، اگر اس طرح کرنے میں دشواری ہو تو کسی پاک صاف جگہ میں پھینکنے میں بھی مضائقہ نہیں۔
حوالہ جات:
1. رد المحتار لابن عابدين، كتاب الحظر والإباحة، فصل في البيع6/ 405:
فإذا قلم أظفاره أو جز شعره ينبغي أن يدفنه، فإن رمى به فلا بأس، وإن ألقاه في الكنيف أو في المغتسل كره؛ لأنه يورث داء، ”خانية“.
2۔ الفتاوى الهندية للجنة العلماء، الباب التاسع عشر في الختان والخصاء وحلق المرأة شعرها ووصلها شعر غيرها 5/ 358:
فإذا قلم أطفاره أو جز شعره ينبغي أن يدفن ذلك الظفر والشعر المجزوز، فإن رمى به فلا بأس، وإن ألقاه في الكنيف أو في المغتسل يكره ذلك؛ لأن ذلك يورث داء. كذا في فتاوى قاضي خان.
واللہ أعلم بالصواب
ابوبكراحسان كاكاخیل
متخصص جامعة دارالعلوم كراچی
فتوی نمبر:807
دارالإفتاء أنوار الحرمين، مردان
تاریخ إجراء:2024-02-29
All Categories
- اجارہ کے مسائل (24)
- اذان کے مسائل (20)
- اعتقادی مسائل (36)
- اعتکاف کے مسائل (18)
- امانت کے مسائل (16)
- پاکی ناپاکی کےمسائل (152)
- حج کے مسائل (33)
- حدود کے مسائل (19)
- حظر واباحت کے مسائل (102)
- خرید وفروخت کے مسائل (71)
- خلع کے مسائل (16)
- دعوی کے مسائل (19)
- ذبائح اور شکار کے مسائل (17)
- رضاعت کے مسائل (17)
- روزے مسائل (44)
- زکوٰۃ کے مسائل (87)
- ضمان کے مسائل (17)
- طلاق کے مسائل (76)
- عمرہ کے مسائل (17)
- قربانی کے مسائل (18)
- قرض کے مسائل (24)
- قسم اور منت کے مسائل (25)
- قمار اور ربوا کے مسائل (20)
- كتاب الكراهية (51)
- کفارہ کے مسائل (22)
- مشترک کاروبار کے مسائل (17)
- میراث اور وصیت کے مسائل (18)
- نان نفقہ کے مسائل (19)
- نکاح کے مسائل (82)
- نماز کے مسائل (154)
- ہبہ کے مسائل (20)
- وقف کے مسائل (29)
- وکالت کے مسائل (20)