غیر مسلم کا مسجد میں داخل ہونا:
سوال:
غیر مسلم عورت کا مسجد کے اندر داخل ہونا شرعا کیسا ہے؟
جواب:
غیر مسلم چاہے مرد ہو یا عورت اگر اس کے جسم پر کوئی ظاہری نجاست لگی ہوئی نہ ہو تو کسی اہم مقصد کے لیے اس کا مسجد میں داخل ہونا جائز ہے، عہد رسالت میں مختلف کفار ومشرکین کا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہونا ثابت ہے۔
حوالہ جات:
1. المصنف لابن أبي شيبة، كتاب صلاة التطوع والإمامة، في الكفار يدخلون المسجد، الرقم: 8775:
عن الحسن، أن وفد ثقيف قدموا على النبي صلى الله عليه وسلم، وهو في المسجد في قبة له، فقيل لرسول الله صلى الله عليه وسلم: يا رسول الله، إنهم مشركون، فقال: «إن الأرض لا ينجسها شيء».
2. البحر الرائق لابن نجيم، كتاب الوقف، كان إلى المسجد مدخل من دار موقوفة 5/ 271:
ولا بأس أن يدخل الكافر وأهل الذمة المسجد الحرام، وبيت المقدس، وسائر المساجد لمصالح المسجد، وغيرها من المهمات.
3. رد المحتار لابن عابدين، كتاب الوقف، مطلب في جعل شيء من المسجد طريقا4/ 378:
ولا بأس أن يدخل الكافر وأهل الذمة المسجد الحرام، وبيت المقدس، وسائر المساجد لمصالح المسجد، وغيرها من المهمات، ومفهومه أن في دخوله لغير مهمة بأسا، وبه يتجه ما هنا فافهم.
واللہ أعلم بالصواب
ابوبكراحسان كاكاخیل
متخصص جامعة دارالعلوم كراچی
فتوی نمبر:791
دارالإفتاء أنوار الحرمين، مردان
تاریخ إجراء:2024-02-27
All Categories
- اجارہ کے مسائل (24)
- اذان کے مسائل (20)
- اعتقادی مسائل (36)
- اعتکاف کے مسائل (18)
- امانت کے مسائل (16)
- پاکی ناپاکی کےمسائل (152)
- حج کے مسائل (33)
- حدود کے مسائل (19)
- حظر واباحت کے مسائل (102)
- خرید وفروخت کے مسائل (71)
- خلع کے مسائل (16)
- دعوی کے مسائل (19)
- ذبائح اور شکار کے مسائل (17)
- رضاعت کے مسائل (17)
- روزے مسائل (44)
- زکوٰۃ کے مسائل (87)
- ضمان کے مسائل (17)
- طلاق کے مسائل (76)
- عمرہ کے مسائل (17)
- قربانی کے مسائل (18)
- قرض کے مسائل (24)
- قسم اور منت کے مسائل (25)
- قمار اور ربوا کے مسائل (20)
- كتاب الكراهية (51)
- کفارہ کے مسائل (22)
- مشترک کاروبار کے مسائل (17)
- میراث اور وصیت کے مسائل (18)
- نان نفقہ کے مسائل (19)
- نکاح کے مسائل (82)
- نماز کے مسائل (154)
- ہبہ کے مسائل (20)
- وقف کے مسائل (29)
- وکالت کے مسائل (20)