دورانِ ہمبستری باتیں کر نا کیسا ہے؟ :
سوال:
حالتِ جماع میں باتیں کرنا جائز ہے یا نہیں؟
جواب:
بوقتِ جماع بقدرِ ضرورت بات كرنے ميں مضائقہ نہیں، البتہ بلا ضرورت باتیں کرنا مکروہ ہے۔
حوالہ جات:
1. الدر المختار للحصكفي، كتاب الحظر والإباحة، فرع يكره إعطاء سائل المسجد إلا إذا لم يتخط رقاب الناس6/ 418:
يكره (الكلام في المسجد، وخلف الجنازة، وفي الخلاء، وفي حالة الجماع).
قال ابن عابدين تحت قوله: وفي حالة الجماع) لأن مبني على الستر… وذكر في الشرعة: أن من السنة أن لا يكثر الكلام في حالة الوطء؛ فإن منه خرس الولد.
2. مجمع الأنهر في شرح ملتقى الأبحر لداماد أفندي، كتاب الكراهية، فصل في المتفرقات فصل في المتفرقات 2/ 552.
واللہ أعلم بالصواب
ابوبكراحسان كاكاخیل
متخصص جامعة دارالعلوم كراچی
فتوی نمبر:787
دارالإفتاء أنوار الحرمين، مردان
تاریخ إجراء:2024-02-27
All Categories
- اجارہ کے مسائل (24)
- اذان کے مسائل (20)
- اعتقادی مسائل (36)
- اعتکاف کے مسائل (18)
- امانت کے مسائل (16)
- پاکی ناپاکی کےمسائل (152)
- حج کے مسائل (33)
- حدود کے مسائل (19)
- حظر واباحت کے مسائل (102)
- خرید وفروخت کے مسائل (71)
- خلع کے مسائل (16)
- دعوی کے مسائل (19)
- ذبائح اور شکار کے مسائل (17)
- رضاعت کے مسائل (17)
- روزے مسائل (44)
- زکوٰۃ کے مسائل (87)
- ضمان کے مسائل (17)
- طلاق کے مسائل (76)
- عمرہ کے مسائل (17)
- قربانی کے مسائل (18)
- قرض کے مسائل (24)
- قسم اور منت کے مسائل (25)
- قمار اور ربوا کے مسائل (20)
- كتاب الكراهية (51)
- کفارہ کے مسائل (22)
- مشترک کاروبار کے مسائل (17)
- میراث اور وصیت کے مسائل (18)
- نان نفقہ کے مسائل (19)
- نکاح کے مسائل (82)
- نماز کے مسائل (154)
- ہبہ کے مسائل (20)
- وقف کے مسائل (29)
- وکالت کے مسائل (20)
Recent Posts
darulifta