زبر دستی کسی سے طلاق دلوانا:
سوال:
زيد كو كسی نے طلاق دینے پر مجبور کیا اور اس نے طلاق دے دی تو کیا یہ طلا ق واقع ہوئی ہے یا نہیں؟
جواب:
بلا وجہ شرعی کسی سے زبردستی طلاق دلوانا اگرچہ گناہ ہے، تاہم زبردستی طلاق دلوانے سے بھی طلاق پڑ جاتی ہے، لہذا مذکورہ صورت میں طلاق پڑجائے گی۔
حوالہ جات:
1. في الدر المختار للحصفكي، كتاب الطلاق، ركن الطلاق3/ 235:
(ويقع طلاق كل زوج بالغ عاقل) ولو تقديرا، بدائع، ليدخل السكران (ولو عبدا أو مكرها) فإن طلاقه صحيح لا إقراره بالطلاق.
3. تبيين الحقائق للزيلعي، كتاب الطلاق 2/ 194:
ويقع طلاق كل زوج عاقل بالغ، ولو مكرها وسكران وأخرس:
4. الجوهرة النيرة لأبي بكر بن علي، كتاب الطلاق2/ 33:
ويقع طلاق كل زوج إذا كان بالغا عاقلا) سواء كان حرا أو عبدا طائعا أو مكرها.
واللہ أعلم بالصواب
ابوبكراحسان كاكاخیل
متخصص جامعة دارالعلوم كراچی
فتوی نمبر:768
دارالإفتاء أنوار الحرمين، مردان
تاریخ إجراء:2024-02-26
All Categories
- اجارہ کے مسائل (24)
- اذان کے مسائل (20)
- اعتقادی مسائل (36)
- اعتکاف کے مسائل (18)
- امانت کے مسائل (16)
- پاکی ناپاکی کےمسائل (152)
- حج کے مسائل (33)
- حدود کے مسائل (19)
- حظر واباحت کے مسائل (102)
- خرید وفروخت کے مسائل (71)
- خلع کے مسائل (16)
- دعوی کے مسائل (19)
- ذبائح اور شکار کے مسائل (17)
- رضاعت کے مسائل (17)
- روزے مسائل (44)
- زکوٰۃ کے مسائل (87)
- ضمان کے مسائل (17)
- طلاق کے مسائل (76)
- عمرہ کے مسائل (17)
- قربانی کے مسائل (18)
- قرض کے مسائل (24)
- قسم اور منت کے مسائل (25)
- قمار اور ربوا کے مسائل (20)
- كتاب الكراهية (51)
- کفارہ کے مسائل (22)
- مشترک کاروبار کے مسائل (17)
- میراث اور وصیت کے مسائل (18)
- نان نفقہ کے مسائل (19)
- نکاح کے مسائل (82)
- نماز کے مسائل (154)
- ہبہ کے مسائل (20)
- وقف کے مسائل (29)
- وکالت کے مسائل (20)