منفرد (اکیلے نماز پڑھنے والا)جہری نمازوں میں سرا قراءت کرے یا جہرا؟:
سوال:
منفرد آدمی جہری نمازوں میں قراءت جہرا کرے گا یا سرا؟
جواب:
منفرد آدمی جو تنہا نماز پڑھ رہا ہو اس کو جہری نمازوں (فجر، مغرب، عشاء) میں قراءت کرنے میں اختیار ہے، چاہے آہستہ آواز سے قراءت کرے، چاہے بلند آواز سے، البتہ بلند آواز سے کرنا بہتر ہے، لیکن آواز اتنی بلند کرنے چاہیے کہ پڑھنے والا خود سن سکے۔
حوالہ جات:
1. الدر المختار للحصكفي،كتاب الصلاة، باب صفة الصلاة1/ 457:
ویخیر المنفرد في الجهر، وهو أفضل، ويكتفي بأدناه إن أدى.
2. بدائع الصنائع لابن علاء الهندي، كتاب الصلاة، فصل في الواجبات الأصلية في الصلاة1/ 397:
وإن كان منفردا فإن كانت صلاة يخافت فيها بالقراءة خافت لا محالة …. وإن كانت صلاة يجهر فيها بالقراء فهو بالخيار إن شاء جهر، وإن شاء خافت.
3. حاشية الطحاوي على مراقي الفلاح لحسن بن عمار الشرنبلالي،كتاب الصلاة، فصل في بيان واجب الصلاة1/ 345:
(والمنفرد بفرض مخير فيما يجهر) فإن شاء جهر؛ لأنه إمام نفسه لكن لايبالغ في الجهر مثل الإمام؛ لأنه لايسمع غيره، وجهره هكذا أفضل.
واللہ أعلم بالصواب
ابوبكراحسان كاكاخیل
متخصص جامعة دارالعلوم كراچی
فتوی نمبر:741
دارالإفتاء أنوار الحرمين، مردان
تاریخ إجراء:2024-02-23
All Categories
- اجارہ کے مسائل (24)
- اذان کے مسائل (20)
- اعتقادی مسائل (36)
- اعتکاف کے مسائل (18)
- امانت کے مسائل (16)
- پاکی ناپاکی کےمسائل (152)
- حج کے مسائل (33)
- حدود کے مسائل (19)
- حظر واباحت کے مسائل (102)
- خرید وفروخت کے مسائل (71)
- خلع کے مسائل (16)
- دعوی کے مسائل (19)
- ذبائح اور شکار کے مسائل (17)
- رضاعت کے مسائل (17)
- روزے مسائل (44)
- زکوٰۃ کے مسائل (87)
- ضمان کے مسائل (17)
- طلاق کے مسائل (76)
- عمرہ کے مسائل (17)
- قربانی کے مسائل (18)
- قرض کے مسائل (24)
- قسم اور منت کے مسائل (25)
- قمار اور ربوا کے مسائل (20)
- كتاب الكراهية (51)
- کفارہ کے مسائل (22)
- مشترک کاروبار کے مسائل (17)
- میراث اور وصیت کے مسائل (18)
- نان نفقہ کے مسائل (19)
- نکاح کے مسائل (82)
- نماز کے مسائل (154)
- ہبہ کے مسائل (20)
- وقف کے مسائل (29)
- وکالت کے مسائل (20)