دورانِ وضو وضو ٹوٹ جانے کا حکم:
سوال:
اگر دورانِ وضو، وضو ٹوٹ جا ئے، تو دوبارہ وضو کرنا چاہیے، یا نہیں؟
جواب:
وضو کرتے وقت اگر کسی وجہ سے وضو ٹوٹ جائے، تو از سر نو وضو بنانا ضروری ہے، اس وضو کو مکمل کرنا کافی نہیں۔
حوالہ جات:
1. الدر المختار للحصكفي، كتاب الطهارة1 / 85:
سببها(الحدث)في الحكمية، وهو وصف شرعي يحل في الأعضاء يزيل الطهارة.
2. الفتاوى الهندية للجنة العلماء،كتاب الطهارة، الباب الرابع في التيمم1/ 26:
لو ضرب یدیه فقبل أن يمسح أحدث لايجوز المسح بتلك الضربة، كما لو أحدث في الوضوء بعد غسل بعض الأعضاء.
واللہ أعلم بالصواب
ابوبكراحسان كاكاخیل
متخصص جامعة دارالعلوم كراچی
فتوی نمبر:730
دارالإفتاء أنوار الحرمين، مردان
تاریخ إجراء:2024-02-23
All Categories
- اجارہ کے مسائل (24)
- اذان کے مسائل (20)
- اعتقادی مسائل (36)
- اعتکاف کے مسائل (18)
- امانت کے مسائل (16)
- پاکی ناپاکی کےمسائل (152)
- حج کے مسائل (33)
- حدود کے مسائل (19)
- حظر واباحت کے مسائل (102)
- خرید وفروخت کے مسائل (71)
- خلع کے مسائل (16)
- دعوی کے مسائل (19)
- ذبائح اور شکار کے مسائل (17)
- رضاعت کے مسائل (17)
- روزے مسائل (44)
- زکوٰۃ کے مسائل (87)
- ضمان کے مسائل (17)
- طلاق کے مسائل (76)
- عمرہ کے مسائل (17)
- قربانی کے مسائل (18)
- قرض کے مسائل (24)
- قسم اور منت کے مسائل (25)
- قمار اور ربوا کے مسائل (20)
- كتاب الكراهية (51)
- کفارہ کے مسائل (22)
- مشترک کاروبار کے مسائل (17)
- میراث اور وصیت کے مسائل (18)
- نان نفقہ کے مسائل (19)
- نکاح کے مسائل (82)
- نماز کے مسائل (154)
- ہبہ کے مسائل (20)
- وقف کے مسائل (29)
- وکالت کے مسائل (20)
Recent Posts
darulifta