عیسائی کو ”میری کرسمس“ کہنا اور کرسمس منانا:
سوال:
کرسمس منانا اور عیسائیوں کو میری کرسمس کہنا ایک مسلمان کے لیے جائز ہے؟
جواب:
کسی مسلمان کے لیےغیر مسلموں کی مذہبی تہوارکے موقع پر ان کو مبارکباد دینا یا میری کرسمس کہنا ہر گز جائز نہیں، ایسے ہی ان کے مذہبی اجتماع میں شرکت کر کے اس کی رونق میں اضافہ کرنا کسی طرح درست نہیں، بلکہ اس میں شرکت کرنے سے اگر ان کے دین کی تعظیم مقصود ہو، تو اس میں کفر کا بھی اندیشہ ہے۔
حوالہ جات:
1. سنن أبي داود، كتاب اللّباس، باب في لبس الشُّهْرَة، الرقم 4031:
عن ابنِ عُمَرَ رضي الله عنه قال: قال رسولُ الله صلَّى الله عليه وسلم : مَن تَشَبَّه بقومٍ فهو منهم.
2. الدر المختار للحصفكي، كتاب الخنثى، مسائل شتى 6/ 754:
(والإعطاء باسم النيروز والمهرجان لا يجوز) أي الهدايا باسم هذين اليومين حرام (وإن قصد تعظيمه) كما يعظمه المشركون (يكفر).
3. التالتارخانية لعالم بن علاء الهندي، كتاب أحكام المرتدين، فصل الشركة في أعياد الكفار 7/ 348:
اجتمع المجوس يوم النيروز فقال مسلم: خوب رسمي نهاده اند، أو قال: نيك آئين نهاده اند يخاف عليه الكفر.
واللہ أعلم بالصواب
ابوبكراحسان كاكاخیل
متخصص جامعة دارالعلوم كراچی
فتوی نمبر:723
دارالإفتاء أنوار الحرمين، مردان
تاریخ إجراء:2024-02-22
All Categories
- اجارہ کے مسائل (24)
- اذان کے مسائل (20)
- اعتقادی مسائل (36)
- اعتکاف کے مسائل (18)
- امانت کے مسائل (16)
- پاکی ناپاکی کےمسائل (152)
- حج کے مسائل (33)
- حدود کے مسائل (19)
- حظر واباحت کے مسائل (102)
- خرید وفروخت کے مسائل (71)
- خلع کے مسائل (16)
- دعوی کے مسائل (19)
- ذبائح اور شکار کے مسائل (17)
- رضاعت کے مسائل (17)
- روزے مسائل (44)
- زکوٰۃ کے مسائل (87)
- ضمان کے مسائل (17)
- طلاق کے مسائل (76)
- عمرہ کے مسائل (17)
- قربانی کے مسائل (18)
- قرض کے مسائل (24)
- قسم اور منت کے مسائل (25)
- قمار اور ربوا کے مسائل (20)
- كتاب الكراهية (51)
- کفارہ کے مسائل (22)
- مشترک کاروبار کے مسائل (17)
- میراث اور وصیت کے مسائل (18)
- نان نفقہ کے مسائل (19)
- نکاح کے مسائل (82)
- نماز کے مسائل (154)
- ہبہ کے مسائل (20)
- وقف کے مسائل (29)
- وکالت کے مسائل (20)