بیوی کے ساتھ باجماعت نماز پڑھنا:
سوال:
میاں بیوی کا آپس میں با جماعت نفل نماز پڑھنا شرعا کیسا ہے؟
جواب:
میاں بیوی کا آپس میں باجماعت نفل نماز پڑھنا جائز ہے، تاہم ان کو چاہیے کہ ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے نہ ہوں، بلکہ بیوی شوہر سے تھوڑا پیچھے ہٹ کر کھڑی ہو۔
حوالہ جات:
1. البحر الرائق لزين الدين ابن نجيم، كتاب الصلاة، باب الإمامة 1/ 601:
حتى لو صلى في بيته بزوجته أو جاريته أو ولده فقد أتى بفضيلة الجماعة.
2. رد المحتار لابن عابدين،كتاب الصلاة، باب الإمامة 1/ 379:
المرأة إذا صلت مع زوجها في البيت، إن كان قدمها بحذاء قدم الزوج لا تجوز صلاتهما بالجماعة، وإن كان قدماها خلف قدم الزوج إلا أنها طويلة تقع رأس المرأة في السجود قبل رأس الزوج جازت صلاتهما؛ لأن العبرة للقدم.
3. بدائع الصنائع للكاساني، كتاب الصلاة، صلاة الجماعة 1/ 385:
وذكر القدوري: أنه إذا فاتته الجماعة، جمع بأهله في منزله.
واللہ أعلم بالصواب
ابوبكراحسان كاكاخیل
متخصص جامعة دارالعلوم كراچی
فتوی نمبر:715
دارالإفتاء أنوار الحرمين، مردان
تاریخ إجراء:2024-02-22
All Categories
- اجارہ کے مسائل (24)
- اذان کے مسائل (20)
- اعتقادی مسائل (36)
- اعتکاف کے مسائل (18)
- امانت کے مسائل (16)
- پاکی ناپاکی کےمسائل (152)
- حج کے مسائل (33)
- حدود کے مسائل (19)
- حظر واباحت کے مسائل (102)
- خرید وفروخت کے مسائل (71)
- خلع کے مسائل (16)
- دعوی کے مسائل (19)
- ذبائح اور شکار کے مسائل (17)
- رضاعت کے مسائل (17)
- روزے مسائل (44)
- زکوٰۃ کے مسائل (87)
- ضمان کے مسائل (17)
- طلاق کے مسائل (76)
- عمرہ کے مسائل (17)
- قربانی کے مسائل (18)
- قرض کے مسائل (24)
- قسم اور منت کے مسائل (25)
- قمار اور ربوا کے مسائل (20)
- كتاب الكراهية (51)
- کفارہ کے مسائل (22)
- مشترک کاروبار کے مسائل (17)
- میراث اور وصیت کے مسائل (18)
- نان نفقہ کے مسائل (19)
- نکاح کے مسائل (82)
- نماز کے مسائل (154)
- ہبہ کے مسائل (20)
- وقف کے مسائل (29)
- وکالت کے مسائل (20)