فرشتوں کو گواہ بنا کرنکاح کرنا:
سوال:
زید اور زینب نے فرشتوں کو گواہ بنا کر نکاح کیا، تو کیا یہ نکاح درست ہے؟
جواب:
واضح رہے کہ نکاح منعقد ہونے کے لیے ضروری ہے کہ دو مسلمان مرد یا ایک مرد اور دو عورتیں بوقت ایجاب و قبول بطور گواہ موجود ہوں، لہذا فرشتوں کو گواہ بنانے سے نکاح منعقد نہیں ہوتا۔
حوالہ جات:
1. تبيين الحقائق للزيلعي، كتاب النكاح، شروط النكاح وأركانه 2/ 98:
(عند حرين أو حر وحرتين عاقلين بالغين مسلمين، ولو فاسقين أو محدودين أو أعميين أو ابني العاقدين) يعني ينعقد بتلك الألفاظ التي تقدم ذكرها إذا وجدت عند رجلين حرين أو رجل حر وامرأتين حرتين يعني به حضور الشهود ولا ينعقد إلا بحضورهم.
2. البحر الرائق لابن نجيم، كتاب النكاح 3/ 94:
وفي الخانية والخلاصة: لو تزوج بشهادة الله ورسوله لا ينعقد.
3. الفتاوى السراجيه لسراج الدين الأوشي، كتاب النكاح، باب انعقاد النكاح 1/ 192:
النکاح لا ینعقد بشهادة العبيد والسكران الذي لا يعقل وبشهادة الملائكة.
واللہ أعلم بالصواب
ابوبكراحسان كاكاخیل
متخصص جامعة دارالعلوم كراچی
فتوی نمبر:714
دارالإفتاء أنوار الحرمين، مردان
تاریخ إجراء:2024-02-22
All Categories
- اجارہ کے مسائل (24)
- اذان کے مسائل (20)
- اعتقادی مسائل (36)
- اعتکاف کے مسائل (18)
- امانت کے مسائل (16)
- پاکی ناپاکی کےمسائل (152)
- حج کے مسائل (33)
- حدود کے مسائل (19)
- حظر واباحت کے مسائل (102)
- خرید وفروخت کے مسائل (71)
- خلع کے مسائل (16)
- دعوی کے مسائل (19)
- ذبائح اور شکار کے مسائل (17)
- رضاعت کے مسائل (17)
- روزے مسائل (44)
- زکوٰۃ کے مسائل (87)
- ضمان کے مسائل (17)
- طلاق کے مسائل (76)
- عمرہ کے مسائل (17)
- قربانی کے مسائل (18)
- قرض کے مسائل (24)
- قسم اور منت کے مسائل (25)
- قمار اور ربوا کے مسائل (20)
- كتاب الكراهية (51)
- کفارہ کے مسائل (22)
- مشترک کاروبار کے مسائل (17)
- میراث اور وصیت کے مسائل (18)
- نان نفقہ کے مسائل (19)
- نکاح کے مسائل (82)
- نماز کے مسائل (154)
- ہبہ کے مسائل (20)
- وقف کے مسائل (29)
- وکالت کے مسائل (20)