انڈوں کے لیے پالی ہوئی مرغیوں میں زکوۃ کا حکم:
سوال:
زید نے انڈے حاصل کرنے کے لیےمرغیاں پال رکھی ہیں، زید ان مرغیوں کے انڈے فروخت کرتا ہے، کچھ مدت کے بعد جب مرغیاں انڈے دینا کم کردیتی ہیں، تو زید وہ مرغیاں بیچ دیتا ہے، اور پھر نئی مرغیاں انڈوں کے لئے خرید کر فارم میں رکھ لیتا ہے، تو سوال یہ ہے کہ ان مرغیوں اور انڈوں میں زکوۃ فرض ہے؟
جواب:
مذکورہ صورت میں انڈوں اور مرغیوں کی مالیت پر تو زکوٰۃ فرض نہیں، البتہ مرغیاں اور انڈے بیچنے کے بعد ان سے حاصل شدہ آمدنی پر اسی ترتیب سے زکوٰۃ فرض ہوگی جس طرح کہ عام پیسوں پر زکوٰۃ فرض ہوتی ہے۔
حوالہ جات:
1. الفتاوى الهندية، كتاب الزكاة، الفصل الثاني في العروض1/ 179:
الزكاة واجبة في عروض التجارة كائنة ما كانت إذا بلغت قيمتها نصابا … وتعتبر القيمة عند حولان الحول.
2. الدر المختار للحصكفي، كتاب الزكاة، باب زكاة المال1/ 128:
والأصل أن ما عدا الحجرين والسوائم إنما يزكى بنية التجارة … ولو نوى التجارة بعد العقد أو اشترى شيئا للقنية ناويا أنه إن وجد ربحا باعه لا زكاة عليه.
واللہ أعلم بالصواب
ابوبكراحسان كاكاخیل
متخصص جامعة دارالعلوم كراچی
فتوی نمبر:702
دارالإفتاء أنوار الحرمين، مردان
تاریخ إجراء:2024-02-20
All Categories
- اجارہ کے مسائل (24)
- اذان کے مسائل (20)
- اعتقادی مسائل (36)
- اعتکاف کے مسائل (18)
- امانت کے مسائل (16)
- پاکی ناپاکی کےمسائل (152)
- حج کے مسائل (33)
- حدود کے مسائل (19)
- حظر واباحت کے مسائل (102)
- خرید وفروخت کے مسائل (71)
- خلع کے مسائل (16)
- دعوی کے مسائل (19)
- ذبائح اور شکار کے مسائل (17)
- رضاعت کے مسائل (17)
- روزے مسائل (44)
- زکوٰۃ کے مسائل (87)
- ضمان کے مسائل (17)
- طلاق کے مسائل (76)
- عمرہ کے مسائل (17)
- قربانی کے مسائل (18)
- قرض کے مسائل (24)
- قسم اور منت کے مسائل (25)
- قمار اور ربوا کے مسائل (20)
- كتاب الكراهية (51)
- کفارہ کے مسائل (22)
- مشترک کاروبار کے مسائل (17)
- میراث اور وصیت کے مسائل (18)
- نان نفقہ کے مسائل (19)
- نکاح کے مسائل (82)
- نماز کے مسائل (154)
- ہبہ کے مسائل (20)
- وقف کے مسائل (29)
- وکالت کے مسائل (20)