مسجد کا وقف شدہ سامان دوسری جگہ استعمال کرنا:
سوال:
مسجد کا ساز وسامان شادی، غمی میں استعمال کرنا جائز ہے یا نہیں؟
جواب:
مسجد کے لیے وقف شدہ سامان مسجد سے نکال کر شادی بیاہ اور فوتگی وغیرہ میں استعمال کرنا کسی بھی شخص کے لیے جائز نہیں۔
حوالہ جات:
1. الدر المختارللحصكفي، كتاب الوقف، مطلب في وقف المرتد والكافر4/ 351:
(فإذا تم، ولزم لا يملك، ولا يملك، ولا يعار، ولا يرهن).
2. البحر الرائق لابن نجيم، كتاب الوقف، فصل اختص المسجد بأحكام تخالف أحكام مطلق الوقف 5/ 270:
وليس لمتولي المسجد أن يحمل سراج المسجد إلى بيته.
3. المحيط البرهاني في الفقه النعماني برھان الدین، كتاب الوقف، الفصل الحادي والعشرون: في المساجد وهو أنواع 5/ 318:
وليس للمتولي أن يصرف عليها إلى غير الدهن؛ لأن الواقف وقفها على دهن المسجد.
واللہ أعلم بالصواب
ابوبكراحسان كاكاخیل
متخصص جامعة دارالعلوم كراچی
فتوی نمبر:693
دارالإفتاء أنوار الحرمين، مردان
تاریخ إجراء:2024-02-16
All Categories
- اجارہ کے مسائل (24)
- اذان کے مسائل (20)
- اعتقادی مسائل (36)
- اعتکاف کے مسائل (18)
- امانت کے مسائل (16)
- پاکی ناپاکی کےمسائل (152)
- حج کے مسائل (33)
- حدود کے مسائل (19)
- حظر واباحت کے مسائل (102)
- خرید وفروخت کے مسائل (71)
- خلع کے مسائل (16)
- دعوی کے مسائل (19)
- ذبائح اور شکار کے مسائل (17)
- رضاعت کے مسائل (17)
- روزے مسائل (44)
- زکوٰۃ کے مسائل (87)
- ضمان کے مسائل (17)
- طلاق کے مسائل (76)
- عمرہ کے مسائل (17)
- قربانی کے مسائل (18)
- قرض کے مسائل (24)
- قسم اور منت کے مسائل (25)
- قمار اور ربوا کے مسائل (20)
- كتاب الكراهية (51)
- کفارہ کے مسائل (22)
- مشترک کاروبار کے مسائل (17)
- میراث اور وصیت کے مسائل (18)
- نان نفقہ کے مسائل (19)
- نکاح کے مسائل (82)
- نماز کے مسائل (154)
- ہبہ کے مسائل (20)
- وقف کے مسائل (29)
- وکالت کے مسائل (20)