مال حرام کسی کو رشوت میں دینا:
سوال:
سود کی رقم کسی کو رشوت کے طور پر دینا جائز ہے؟ جبکہ وہ ناجائز طریقہ سے رشوت مانگنا ہوں؟
جواب:
سودی رقم وصول کرنا گناہ ہے، اگر غلطی سے وصول کرلی، تو اب اس کو بطورِ رشوت استعمال کرکے دوسرے گناہ کا ارتکاب نہیں کرنا چاہیے، بلکہ حتی الامکان اپنے مالک تک پہنچانا چاہیے، ورنہ بلا نیتِ ثواب فقراء پر تقسیم کرنی چاہیے۔
حوالہ جات:
1. تبيين الحقائق لزيلعي، كتاب الكراهية، فصل في البيع 6/ 27:
ويردونها على أربابها إن عرفوهم، وإلا تصدقوا بها؛ لأن سبيل الكسب الخبيث التصدق إذا تعذر الرد على صاحبه.
2. رد المحتار لابن عابدين، كتاب الكراهية، فصل في البيع 6/ 385.
واللہ أعلم بالصواب
ابوبكراحسان كاكاخیل
متخصص جامعة دارالعلوم كراچی
فتوی نمبر:689
دارالإفتاء أنوار الحرمين، مردان
تاریخ إجراء:2024-02-16
All Categories
- اجارہ کے مسائل (24)
- اذان کے مسائل (20)
- اعتقادی مسائل (36)
- اعتکاف کے مسائل (18)
- امانت کے مسائل (16)
- پاکی ناپاکی کےمسائل (152)
- حج کے مسائل (33)
- حدود کے مسائل (19)
- حظر واباحت کے مسائل (102)
- خرید وفروخت کے مسائل (71)
- خلع کے مسائل (16)
- دعوی کے مسائل (19)
- ذبائح اور شکار کے مسائل (17)
- رضاعت کے مسائل (17)
- روزے مسائل (44)
- زکوٰۃ کے مسائل (87)
- ضمان کے مسائل (17)
- طلاق کے مسائل (76)
- عمرہ کے مسائل (17)
- قربانی کے مسائل (18)
- قرض کے مسائل (24)
- قسم اور منت کے مسائل (25)
- قمار اور ربوا کے مسائل (20)
- كتاب الكراهية (51)
- کفارہ کے مسائل (22)
- مشترک کاروبار کے مسائل (17)
- میراث اور وصیت کے مسائل (18)
- نان نفقہ کے مسائل (19)
- نکاح کے مسائل (82)
- نماز کے مسائل (154)
- ہبہ کے مسائل (20)
- وقف کے مسائل (29)
- وکالت کے مسائل (20)
Recent Posts
darulifta