مدرسہ کے فنڈ پر زکوٰۃ:
سوال:
مدرسہ کے فنڈ کی رقم نصاب کے بقدر ہو اور اس پر سال گزر جائے تو شرعا اس پر زکوٰۃ آئے گی؟
جواب:
مدرسہ کا فنڈ چونکہ مالِ وقف ہے، اور مال وقف کسی کی ملکیت میں نہیں ہوتا، اور زکوٰۃ کی فرضیت کے لیے مال زکوٰۃ کا کسی کی ملکیت میں ہونا ضروری ہے، اس لیے مدرسہ کے فنڈ پر زکوٰۃ نہیں آئے گی ۔
حوالہ جات:
1. الدر المختار للحصكفي ،كتاب الزكاة 3/ 208:
فلا زكاة في سوائم الوقف والخيل المسبلة؛ لعدم الملك.
2. تبيين الحقائق للزيلعي، كتاب الزكاة 2/ 19:
قوله: (وملك نصاب) أي فلا تجب الزكاة في سوائم الوقف، والخيل المسبلة؛ لعدم الملك، وهذا لأن في الزكاة تمليكا، والتمليك في غير الملك لا يتصور.
3. بدائع الصنائع للكاساني، كتاب الزكاة، فصل الشرائط التي ترجع إلى المال 2ْ/ 88:
فلا تجب الزكاة في سوائم الوقف، والخيل المسبلة؛ لعدم الملك، وهذا لأن في الزكاة تمليكا، والتمليك في غير الملك لا يتصور.
واللہ أعلم بالصواب
ابوبكراحسان كاكاخیل
متخصص جامعة دارالعلوم كراچی
فتوی نمبر:690
دارالإفتاء أنوار الحرمين، مردان
تاریخ إجراء:2024-02-16
All Categories
- اجارہ کے مسائل (24)
- اذان کے مسائل (20)
- اعتقادی مسائل (36)
- اعتکاف کے مسائل (18)
- امانت کے مسائل (16)
- پاکی ناپاکی کےمسائل (152)
- حج کے مسائل (33)
- حدود کے مسائل (19)
- حظر واباحت کے مسائل (102)
- خرید وفروخت کے مسائل (71)
- خلع کے مسائل (16)
- دعوی کے مسائل (19)
- ذبائح اور شکار کے مسائل (17)
- رضاعت کے مسائل (17)
- روزے مسائل (44)
- زکوٰۃ کے مسائل (87)
- ضمان کے مسائل (17)
- طلاق کے مسائل (76)
- عمرہ کے مسائل (17)
- قربانی کے مسائل (18)
- قرض کے مسائل (24)
- قسم اور منت کے مسائل (25)
- قمار اور ربوا کے مسائل (20)
- كتاب الكراهية (51)
- کفارہ کے مسائل (22)
- مشترک کاروبار کے مسائل (17)
- میراث اور وصیت کے مسائل (18)
- نان نفقہ کے مسائل (19)
- نکاح کے مسائل (82)
- نماز کے مسائل (154)
- ہبہ کے مسائل (20)
- وقف کے مسائل (29)
- وکالت کے مسائل (20)