کیا نابالغ بچے کو عورت اور نابالغہ بچی کو مرد غسل دے سکتا ہے؟:
سوال:
نابالغ بچہ اور بچی کو مرد اورعورت دونوں غسل دے سکتے ہیں، یا بچہ کو مرد اور بچی کوعورت ہی غسل دے گی؟
جواب:
نابالغ لڑکا اور لڑکی کو مرد اور عورت دونوں غسل دے سکتے ہیں، بشرطیکہ وہ حدِ شہوت کو نہ پہنچے ہوں کہ جس کی طرف طبیعت مائل ہوتی ہو، اور فقہائے کرام نے اس کی حد یہ بتلائی ہے کہ بچہ یا بچی بولنا شروع کردے، تاہم بہتر یہ ہے کہ بچہ کو مرد اور بچی کو عورت غسل دے۔
حوالہ جات:
1. رد المحتار لابن عابدين، كتاب الصلاة، باب صلاة الجنائز 5/ 224:
قال في الفتح (الصغير والصغيرة إذا لم يبلغا حد الشهوة، يغسلهما الرجال والنساء) وقدره في الأصل: بأن يكون قبل أن يتكلم.
2. الفتاوى التاتارخانيه لعالم بن علاء الهندي، كتاب الصلاة، الفصل: الثاني والثلاثون، الجنائز، غسل الميت 3/ 16:
وتغسل المرأة الصبي الذي لم يتكلم، ويغسل الرجل الصبية التي لم تتكلم، وفی الخانیة: إذا لم يبلغا حد الشهوة؛ لأنه ليس لأعضائهما حكم العورة.
واللہ أعلم بالصواب
ابوبكراحسان كاكاخیل
متخصص جامعة دارالعلوم كراچی
فتوی نمبر:674
دارالإفتاء أنوار الحرمين، مردان
تاریخ إجراء:2024-02-16
All Categories
- اجارہ کے مسائل (24)
- اذان کے مسائل (20)
- اعتقادی مسائل (36)
- اعتکاف کے مسائل (18)
- امانت کے مسائل (16)
- پاکی ناپاکی کےمسائل (152)
- حج کے مسائل (33)
- حدود کے مسائل (19)
- حظر واباحت کے مسائل (102)
- خرید وفروخت کے مسائل (71)
- خلع کے مسائل (16)
- دعوی کے مسائل (19)
- ذبائح اور شکار کے مسائل (17)
- رضاعت کے مسائل (17)
- روزے مسائل (44)
- زکوٰۃ کے مسائل (87)
- ضمان کے مسائل (17)
- طلاق کے مسائل (76)
- عمرہ کے مسائل (17)
- قربانی کے مسائل (18)
- قرض کے مسائل (24)
- قسم اور منت کے مسائل (25)
- قمار اور ربوا کے مسائل (20)
- كتاب الكراهية (51)
- کفارہ کے مسائل (22)
- مشترک کاروبار کے مسائل (17)
- میراث اور وصیت کے مسائل (18)
- نان نفقہ کے مسائل (19)
- نکاح کے مسائل (82)
- نماز کے مسائل (154)
- ہبہ کے مسائل (20)
- وقف کے مسائل (29)
- وکالت کے مسائل (20)