مردوں کے لیے تکبیر تحریمہ کہتے وقت ہاتھ اٹھانے کی مقدار :
سوال:
مردوں کے لیے نماز میں تکبیر تحریمہ کہتے وقت ہاتھ کہاں تک اٹھانے چاہیے؟
جواب:
مردوں کے لیے تکبیر تحریمہ کہتے ہوئے کانوں تک ہاتھ اٹھانا سنت ہے اس طرح کہ انگوٹھے کے سرے کان کی لو کے برابر ہو جائیں، کانوں کی لو کو ہاتھ لگانا ضروری نہیں، البتہ انگوٹھوں کے سرے کانوں کی لو کو لگانا بہتر ہے، اس سے کانوں کے محاذات میں یعنی برابر میں ہاتھوں کے آنے کا یقین ہو جاتا ہے۔
حوالہ جات:
1. الفتاوى الهندية للجنة العلماء، كتاب الصلاة، الفصل الثالث في سنن الصلاة وآدابها وكيفيتها 1/ 73:
(وكيفيتها) إذا أراد الدخول في الصلاة كبر، ورفع يديه حذاء أذنيه، حتى يحاذى بإبهاميه شحمتي أذنيه، وبرؤس الأصابع فروع أذنيه.
2. البحر الرائق لابن نجيم، كتاب الصلاة، باب صفة الصلاة 1/ 531:
(وإذا اراد الدخول في الصلاة كبر) أي: تكبير الافتتاح قائما … قوله: (ورفع يديه حذاء أذنيه) لما رويناه، ولما رواه الحاكم، وصححه عن أنس قال: رأيت النبيﷺ كبر فحاذى بإبهاميه أذنيه.
واللہ أعلم بالصواب
ابوبكراحسان كاكاخیل
متخصص جامعة دارالعلوم كراچی
فتوی نمبر:691
دارالإفتاء أنوار الحرمين، مردان
تاریخ إجراء:2024-02-16
All Categories
- اجارہ کے مسائل (24)
- اذان کے مسائل (20)
- اعتقادی مسائل (36)
- اعتکاف کے مسائل (18)
- امانت کے مسائل (16)
- پاکی ناپاکی کےمسائل (152)
- حج کے مسائل (33)
- حدود کے مسائل (19)
- حظر واباحت کے مسائل (102)
- خرید وفروخت کے مسائل (71)
- خلع کے مسائل (16)
- دعوی کے مسائل (19)
- ذبائح اور شکار کے مسائل (17)
- رضاعت کے مسائل (17)
- روزے مسائل (44)
- زکوٰۃ کے مسائل (87)
- ضمان کے مسائل (17)
- طلاق کے مسائل (76)
- عمرہ کے مسائل (17)
- قربانی کے مسائل (18)
- قرض کے مسائل (24)
- قسم اور منت کے مسائل (25)
- قمار اور ربوا کے مسائل (20)
- كتاب الكراهية (51)
- کفارہ کے مسائل (22)
- مشترک کاروبار کے مسائل (17)
- میراث اور وصیت کے مسائل (18)
- نان نفقہ کے مسائل (19)
- نکاح کے مسائل (82)
- نماز کے مسائل (154)
- ہبہ کے مسائل (20)
- وقف کے مسائل (29)
- وکالت کے مسائل (20)