@123 بھیک مانگنے والے سے کوئی چیز خریدنا
سوال:
کسی دکاندار کے لیے بھیک مانگنے والوں سے غلہ وغیرہ خریدنا جائز ہے یا نہیں؟
جواب:
بھیک مانگنے کی صورت میں چونکہ بھکاری اس غلہ کا مالک بن چکا ہے، اس لیے دکاندار کے لیے یہ غلہ ان سے خریدنا جائز ہے۔
حوالہ جات:
لما في رد المحتار لابن عابدين، كتاب البيوع 4/ 505:
وشرط المعقود عليه ستة: كونه موجودا مالا متقوما مملوكا في نفسه، وكون الملك للبائع فيما يبيعه لنفسه.
و في البحر الرائق لابن نجيم، كتاب البيع 4 /382:
وأما شرائط المعقود عليه فأن يكون موجودا مالا متقوما مملوكا في نفسه وأن يكون ملك البائع فيما يبيعه لنفسه.
و في المبسوط لشمس الأئمة السرخسي، كتاب الهبة 12/ 57:
وإن كان الموهوب حاضرا في المجلس، فقبضه الموهوب له بإذن الواهب ملكه.
واللہ أعلم بالصواب
ابوبكراحسان كاكاخیل
متخصص جامعة دارالعلوم كراچی
فتوی نمبر:652
دارالإفتاء أنوار الحرمين، مردان
تاریخ إجراء:2024-02-15
All Categories
- اجارہ کے مسائل (24)
- اذان کے مسائل (20)
- اعتقادی مسائل (36)
- اعتکاف کے مسائل (18)
- امانت کے مسائل (16)
- پاکی ناپاکی کےمسائل (152)
- حج کے مسائل (33)
- حدود کے مسائل (19)
- حظر واباحت کے مسائل (102)
- خرید وفروخت کے مسائل (71)
- خلع کے مسائل (16)
- دعوی کے مسائل (19)
- ذبائح اور شکار کے مسائل (17)
- رضاعت کے مسائل (17)
- روزے مسائل (44)
- زکوٰۃ کے مسائل (87)
- ضمان کے مسائل (17)
- طلاق کے مسائل (76)
- عمرہ کے مسائل (17)
- قربانی کے مسائل (18)
- قرض کے مسائل (24)
- قسم اور منت کے مسائل (25)
- قمار اور ربوا کے مسائل (20)
- كتاب الكراهية (51)
- کفارہ کے مسائل (22)
- مشترک کاروبار کے مسائل (17)
- میراث اور وصیت کے مسائل (18)
- نان نفقہ کے مسائل (19)
- نکاح کے مسائل (82)
- نماز کے مسائل (154)
- ہبہ کے مسائل (20)
- وقف کے مسائل (29)
- وکالت کے مسائل (20)