قبرستان سے سبز گھاس وغیرہ کاٹنا:
سوال:
قبرستان کی خود رو گھاس کاٹنا اور جانوروں کو کھلانا شرعا کیسا ہے؟:
جواب:
قبرستان سے خشک گھاس اور خشک شاخیں کاٹنا درست ہے، لیکن سبز گھاس اور شاخیں کاٹنا مکروہ ہے، کیونکہ یہ گھاس تسبیح کرتی ہے اور اس کی وجہ سے مرحومین پر رحمت نازل ہوتی ہے۔
حوالہ جات:
1. الفتاوى الهندية للجنة العلماء، كتاب الصلاة، الباب الحادي والعشرون في الجنائز، الفصل السابع في الشهيد 1/ 167:
ويكره قطع الحطب والحشيش من المقبرة فإن كان يابسا لا بأس به.
2. مراقي الفلاح الشرنبلالي، كتاب الصلاة، باب أحكام الجنائز، فصل في زيارة القبور، ص: 230:
“و” كره “قلع الحشيش” الرطب “و” كذا “الشجر من المقبرة” لأنه ما دام رطبا يسبح الله تعالى، فيؤنس الميت، وتنزل بذكر الله تعالى الرحمة.
واللہ أعلم بالصواب
ابوبكراحسان كاكاخیل
متخصص جامعة دارالعلوم كراچی
فتوی نمبر:629
دارالإفتاء أنوار الحرمين، مردان
تاریخ إجراء:2024-02-13
All Categories
- اجارہ کے مسائل (24)
- اذان کے مسائل (20)
- اعتقادی مسائل (36)
- اعتکاف کے مسائل (18)
- امانت کے مسائل (16)
- پاکی ناپاکی کےمسائل (152)
- حج کے مسائل (33)
- حدود کے مسائل (19)
- حظر واباحت کے مسائل (102)
- خرید وفروخت کے مسائل (71)
- خلع کے مسائل (16)
- دعوی کے مسائل (19)
- ذبائح اور شکار کے مسائل (17)
- رضاعت کے مسائل (17)
- روزے مسائل (44)
- زکوٰۃ کے مسائل (87)
- ضمان کے مسائل (17)
- طلاق کے مسائل (76)
- عمرہ کے مسائل (17)
- قربانی کے مسائل (18)
- قرض کے مسائل (24)
- قسم اور منت کے مسائل (25)
- قمار اور ربوا کے مسائل (20)
- كتاب الكراهية (51)
- کفارہ کے مسائل (22)
- مشترک کاروبار کے مسائل (17)
- میراث اور وصیت کے مسائل (18)
- نان نفقہ کے مسائل (19)
- نکاح کے مسائل (82)
- نماز کے مسائل (154)
- ہبہ کے مسائل (20)
- وقف کے مسائل (29)
- وکالت کے مسائل (20)