@123بیوی کی سوتیلی ماں کو ایک نکاح میں جمع کرنا
سوال:
زید نے ہندہ سے نکاح کرنے کے بعد صحبت بھی کرلی، اب زید سسر کی وفات کے بعد ہندہ کی سوتیلی ماں یعنی سسر کی دوسری بیوی سے بھی نکاح کرنا چاہتا ہے، تو یہ جائز ہے؟
جواب:
مذکورہ صورت میں زید کا نکاح ہندہ کی سوتیلی ماں سے درست ہے؛ کیونکہ ان دونوں کے درمیان حرمت کی کوئی وجہ نہیں ہے۔
حوالہ جات:
لما في شرح مختصر الطحاوي لأبي بكر الجصاص، كتاب النكاح، باب ما يحرم نكاحه، وما يحرم الجمع بنسب 4/ 333:
(ولا بأس بالجمع بين امرأة وبين زوجة أبيها).
وفي البحر الرائق لابن نجيم، كتاب النكاح، فصل في المحرمات 3/ 162:
وقيد بقوله: أية فرضت لأنه لو جاز نكاح إحداهما على تقدير مثل المرأة وبنت زوجها، أو امرأة ابنها، فإنه يجوز الجمع بينهما عند الأئمة الأربعة، وقد جمع عبد الله بن جعفر بين زوجة علي وبنته، ولم ينكر عليه أحد، وبيانه أنه لو فرضت بنت الزوج ذكرا بأن كان ابن الزوج لم يجز له أن يتزوج بها؛ لأنها موطوءة أبيه، ولو فرضت المرأة ذكرا لجاز له أن يتزوج ببنت الزوج؛ لأنها بنت رجل أجنبي.
وفي الدر المختار للحصكفي، كتاب النكاح، فصل في المحرمات 4/ 180:
فجاز الجمع بين امرأة وبنت زوجها أو امرأة ابنها، أو أمة، ثم سيدتها، لانه لو فرضت المرأة أو امرأة الابن أو السيدة ذكرا لم يحرم.
واللہ أعلم بالصواب
ابوبكراحسان كاكاخیل
متخصص جامعة دارالعلوم كراچی
فتوی نمبر:612
دارالإفتاء أنوار الحرمين، مردان
تاریخ إجراء:2024-02-12
All Categories
- اجارہ کے مسائل (24)
- اذان کے مسائل (20)
- اعتقادی مسائل (36)
- اعتکاف کے مسائل (18)
- امانت کے مسائل (16)
- پاکی ناپاکی کےمسائل (152)
- حج کے مسائل (33)
- حدود کے مسائل (19)
- حظر واباحت کے مسائل (102)
- خرید وفروخت کے مسائل (71)
- خلع کے مسائل (16)
- دعوی کے مسائل (19)
- ذبائح اور شکار کے مسائل (17)
- رضاعت کے مسائل (17)
- روزے مسائل (44)
- زکوٰۃ کے مسائل (87)
- ضمان کے مسائل (17)
- طلاق کے مسائل (76)
- عمرہ کے مسائل (17)
- قربانی کے مسائل (18)
- قرض کے مسائل (24)
- قسم اور منت کے مسائل (25)
- قمار اور ربوا کے مسائل (20)
- كتاب الكراهية (51)
- کفارہ کے مسائل (22)
- مشترک کاروبار کے مسائل (17)
- میراث اور وصیت کے مسائل (18)
- نان نفقہ کے مسائل (19)
- نکاح کے مسائل (82)
- نماز کے مسائل (154)
- ہبہ کے مسائل (20)
- وقف کے مسائل (29)
- وکالت کے مسائل (20)