@123سرکاری جنگلات سے لکڑی یا گھاس وغیرہ کاٹنا
سوال:
سرکاری جنگلات سے خودرو لکڑی گھاس وغیرہ چوری سے کاٹنا جائز ہے؟
جواب:
محکمہ جنگلات کے بااختیار افسران کی اجازت کے بغیر سرکاری جنگلات سے خود روگھاس یا لکڑی وغیرہ کاٹنا شرعا ناجائز ہے، خود رو گھاس اور لکڑی کی حفاظت کا اگر انتظام نہ کیا گیا ہو تو خواہ وہ مملوکہ زمین میں ہو یا غیر مملوکہ میں اس کا کا ٹنا جائز ہے، تاہم اگر سرکار نے باقاعدہ اس کو کاشت کرکے اگایا ہو اور اس کی حفاظت کا انتظام بھی کیا ہو تو کاٹنا جائز نہیں۔
حوالہ جات:
لما في سنن أبي داود، كتاب البيوع، باب في منع الماء، الرقم: 3477:
عن رجل من المهاجرين من أصحاب النبي – صلى الله عليه وسلم -، قال: غزوت مع النبي صلى الله عليه وسلم ثلاثا أسمعه يقول: المسلمون شركاء في ثلاث: في الكلأ، والماء، والنار”.
وفي الدر المختار للحصکفي، كتاب إحياء الموات، فصل الشرب 6/ 440:
ثم الكلام في الكلأ على أوجه أعمها ما نبت في موضع غير مملوك لأحد، فالناس شركاء في الرعي والاحتشاش منه كالشركة في ماء البحار وأخص منه، وهو ما نبت في أرض مملوكة بلا إنبات صاحبها، وهو كذلك إلا أن لرب الأرض المنع من الدخول في أرضه، وأخص من ذلك كله وهو أن يحتش الكلأ أو أنبته في أرضه فهو ملك له، وليس لأحد أخذه بوجه لحصوله بكسبه ذخيرة وغيرها ملخصا.
وفي الفتاوى الهندية للجنة العلماء، كتاب البيوع، الفصل الثاني في بيع الثمار وإنزال الكروم والأوراق والمبطخة 3/ 109:
ولا يجوز بيع الكلأ وإجارته وإن كان في أرض مملوكة غير أن لصاحب الأرض أن يمنع الدخول في أرضه وإذا امتنع فلغيره أن يقول إن لي في أرضك حقا فإما أن توصلني إليه أو تحشه وتدفعه لي، هذا إذا نبت بنفسه فأما إذا كان سقى الأرض وأعدها للإنبات فنبت ففي الذخيرة والمحيط والنوازل يجوز بيعه لأنه ملكه وهو مختار الصدر الشهيد ومنه لو خندق حول أرضه وهيأها للإنبات حتى نبت القصب صار ملكا له وعليه الأكثر هكذا في البحر الرائق ولو احتشه إنسان بلا إذنه كان له الاسترداد وهو المختار۔
واللہ أعلم بالصواب
ابوبكراحسان كاكاخیل
متخصص جامعة دارالعلوم كراچی
فتوی نمبر:534
دارالإفتاء أنوار الحرمين، مردان
تاریخ إجراء:2024-02-05
All Categories
- اجارہ کے مسائل (24)
- اذان کے مسائل (20)
- اعتقادی مسائل (36)
- اعتکاف کے مسائل (18)
- امانت کے مسائل (16)
- پاکی ناپاکی کےمسائل (152)
- حج کے مسائل (33)
- حدود کے مسائل (19)
- حظر واباحت کے مسائل (102)
- خرید وفروخت کے مسائل (71)
- خلع کے مسائل (16)
- دعوی کے مسائل (19)
- ذبائح اور شکار کے مسائل (17)
- رضاعت کے مسائل (17)
- روزے مسائل (44)
- زکوٰۃ کے مسائل (87)
- ضمان کے مسائل (17)
- طلاق کے مسائل (76)
- عمرہ کے مسائل (17)
- قربانی کے مسائل (18)
- قرض کے مسائل (24)
- قسم اور منت کے مسائل (25)
- قمار اور ربوا کے مسائل (20)
- كتاب الكراهية (51)
- کفارہ کے مسائل (22)
- مشترک کاروبار کے مسائل (17)
- میراث اور وصیت کے مسائل (18)
- نان نفقہ کے مسائل (19)
- نکاح کے مسائل (82)
- نماز کے مسائل (154)
- ہبہ کے مسائل (20)
- وقف کے مسائل (29)
- وکالت کے مسائل (20)