کسی کو تاحیات قید کرنا:
سوال:
آج کل عدالت بعض مجرموں کو تا حیات قید کیے جانے کی سزا سناتی ہے، شریعت کے رو سے اس کا کیا حکم ہے؟
جواب:
واضح رہے کہ شریعت مطہرہ میں ڈاکہ زنی یا کوئی شخص تیسری مرتبہ چوری کرے، ان کی سزا دائمی قید مقرر کیا ہے یہاں تک کہ وہ توبہ کرے، اسی طرح حضرت علی رضی اللہ عنہ نے بعض ملزمان کو تا حیات قید کیا ہے، لہذا اگر حکومت وقت کسی مجرم کو اس کی جرم کی وجہ سے تاحیات قید کرنے کی سزا مقرر کرنا چاہیے، تو اس کی گنجائش ہے۔
حوالہ جات:
1. مصنف عبد الرزاق، باب الذي يمسك الرجل علي الرج فيقتله، الرقم:17893
عن ابن جريج قال: قلت لعطاء: رجل أمسك رجلا حتى قتله آخر قال: قال علي رضى الله عنه: يقتل القاتل، ويحبس الممسك في السجن حتى يموت.
2. المبسوط السرخسي، باب الحبس في الدين 20/ 91:
وكذلك الذعار يحبسون أبدا حتى يتوبوا، والذاعر الذي يخوف الناس، ويقصد أخذ أموالهم فكان في معنى قطاع الطريق.
3. تبيين الحقائق لعثمان بن علي الزيلعي، باب قطع الطريق 3/ 235:
قال رحمه الله: أخذ قاصد قطع الطريق قبله حبس حتى يتوب، وإن أخذ مالا معصوما قطع يده ورجله من خلاف.
4. الهداية لعلي بن أبي بكر المرغيناني، كتاب السرقة، باب في الكفية القطع وإثباته 2/ 369:
فإن سرق ثانيا قطعت رجله اليسرى، فإن سرق ثالثا لم يقطع، وخلد في السجن حتى يتوب.
واللہ أعلم بالصواب
ابوبكراحسان كاكاخیل
متخصص جامعة دارالعلوم كراچی
فتوی نمبر:528
دارالإفتاء أنوار الحرمين، مردان
تاریخ إجراء:2024-02-03
All Categories
- اجارہ کے مسائل (24)
- اذان کے مسائل (20)
- اعتقادی مسائل (36)
- اعتکاف کے مسائل (18)
- امانت کے مسائل (16)
- پاکی ناپاکی کےمسائل (152)
- حج کے مسائل (33)
- حدود کے مسائل (19)
- حظر واباحت کے مسائل (102)
- خرید وفروخت کے مسائل (71)
- خلع کے مسائل (16)
- دعوی کے مسائل (19)
- ذبائح اور شکار کے مسائل (17)
- رضاعت کے مسائل (17)
- روزے مسائل (44)
- زکوٰۃ کے مسائل (87)
- ضمان کے مسائل (17)
- طلاق کے مسائل (76)
- عمرہ کے مسائل (17)
- قربانی کے مسائل (18)
- قرض کے مسائل (24)
- قسم اور منت کے مسائل (25)
- قمار اور ربوا کے مسائل (20)
- كتاب الكراهية (51)
- کفارہ کے مسائل (22)
- مشترک کاروبار کے مسائل (17)
- میراث اور وصیت کے مسائل (18)
- نان نفقہ کے مسائل (19)
- نکاح کے مسائل (82)
- نماز کے مسائل (154)
- ہبہ کے مسائل (20)
- وقف کے مسائل (29)
- وکالت کے مسائل (20)