Notice: Function _load_textdomain_just_in_time was called incorrectly. Translation loading for the paroti domain was triggered too early. This is usually an indicator for some code in the plugin or theme running too early. Translations should be loaded at the init action or later. Please see Debugging in WordPress for more information. (This message was added in version 6.7.0.) in /home/darulift/public_html/wp-includes/functions.php on line 6121
تین طلاق دینے والےشوہرکےساتھ دوبارہ نکاح کرنا کب جائزہے؟: - Darul Ifta Mardan
  • muftisaniihsan@google.com
  • 03118160190
0
Your Cart
No products in the cart.

تین طلاق دینے والےشوہرکےساتھ دوبارہ نکاح کرنا کب جائزہے؟:

سوال:
   سرہم میاں بیوی آپس میں بہت پیار کرتے ہیں، پھر کچھ غلط فہمی ہوئی، اور کچھ سازشوں کے تحت ہمارا رشتہ توڑا گیا، اور ہم میں تین طلاقیں واقع ہوگئیں، سر ہم ابھی ایک دوسرے کے بغیر نہیں رہ سکتے، تو حلالہ کا کوئی طریقہ بتائیں، جس سے ہم پھر سے حلال طریقے سے زندگی گزار سکیں، سر یہ فتوی ہمیں چاہیے، آپ کی بہت مہربانی ہوگی، ہم دونوں کی خوشیاں تباہ ہوگئی ہیں، ہمیں حلالہ کے لیے فتوی چاہیے، بڑی مہربانی ہوگی؟
جواب:
   تین طلاق کے بعد مطلقہ عورت کا کسی شخص کے ساتھ اس شرط پر نکاح کرنا کہ ہمبستری کے بعد وہ اسکو طلاق دے گا، شرعا ناجائز ہے، احادیث میں ایسا کرنے والے پر لعنت آئی ہے، لہذا اس طرح کی اگریمنٹ کرکے نکاح کرنا تو گناہ ہے، البتہ اگر عدت گزرنے کے بعد آپ کا کسی شخص سے بلا کسی شرط کے نکاح ہوجائے اور وہ اپنی خوشی سے ہمبستری کے بعد  طلاق دے دے یا وہ فوت ہوجائے توعدت گزرنے کے بعد آپ دونوں کا آپس میں نکاح ہوسکتا ہے۔

حوالہ جات:
1. قال الله تعالى:
   فَإِنْ طَلَّقَهَا فَلا تَحِلُّ لَهُ مِنْ بَعْدُ حَتَّى تَنْكِحَ زَوْجًا غَيْرَهُ. البقره: 2/230
2. صحيح البخاري، كتاب الطلاق، باب إذا طلقها ثلاثا ثم تزوجت بعد العدة، الرقم: 5317:
   عن عائشة رضي الله عنها: جاءت امرأة رفاعة القرظي النبي صلى الله عليه وسلم، فقالت: كنت عند رفاعة، فطلقني، فأبت طلاقي، فتزوجت عبد الرحمن بن الزبير إنما معه مثل هدبة الثوب، فقال: أتريدين أن ترجعي إلى رفاعة؟ لا، حتى تذوقي عسيلته ويذوق عسيلتك.
3۔ سنن أبي داؤد، كتاب النكاح، باب المحلل، الرقم:2075
   عن علي رضي الله عنه، قال إسماعيل: وأراه قد رفعه إلى النبي صلى الله عليه وسلم، أن النبي صلى الله عليه وسلم قال: لعن الله المحلل، والمحلل له.
2۔ العناية شرح الهداية للبابرتي، كتاب الطلاق، باب الرجعة  4/177:
  وإن كان الطلاق ثلاثا في الحرة، أو ثنتين في الأمة لم تحل له حتى تنكح زوجا غيره، نكاحا صحيحا، ويدخل بها، ثم يطلقها، أو يموت عنها، والأصل فيه قوله تعالى: فَإِنْ طَلَّقَهَا فَلا تَحِلُّ لَهُ مِنْ بَعْدُ حَتَّى تَنْكِحَ زَوْجًا غَيْرَه.

واللہ أعلم بالصواب
ابوبكراحسان كاكاخیل
متخصص جامعة دارالعلوم كراچی

فتوی نمبر:505
دارالإفتاء أنوار الحرمين، مردان
تاریخ إجراء:2024-02-01

image_pdfimage_printپرنٹ کریں